src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ای ڈی کا شکنجہ: ستیندر جین کے خاندان اور سنجے راؤت کی بیوی کی جائیداد ضبط - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 5 اپریل، 2022

ای ڈی کا شکنجہ: ستیندر جین کے خاندان اور سنجے راؤت کی بیوی کی جائیداد ضبط

 



ای ڈی کا شکنجہ: ستیندر جین کے خاندان اور سنجے راؤت کی بیوی کی جائیداد ضبط


 نئی دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ایک بار پھر ایکشن میں ہے اور اس کا ہدف بنیادی طور پر شیوسینا اور اے اے پی لیڈر ہیں۔  تازہ ترین کاروائی میں ای ڈی نے سنجے راؤت اور ستیندر جین کی کروڑوں کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔  ای ڈی کی اس کاروائی سے اپوزیشن بوکھلایا ہوا  ہے۔  سنجے راؤت نے اس واقعہ پر ٹوئیٹ کیا ہے – Asatyamev Jayate.

 ان دنوں ای ڈی ایسی کاروائیاں کر رہی ہے، جس میں اپوزیشن کے لیڈران نشانے پر آرہے ہیں۔  5 اپریل کو ایک بار پھر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ایک بڑی کاروائی کرتے ہوئے ستیندر جین کے خاندان اور سنجے راؤت کی بیوی کی کروڑوں کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔  دونوں معاملے مختلف ہیں جن میں ای ڈی نے کاروائی کی ہے۔  ان میں سے ایک معاملہ شیوسینا لیڈر سنجے راؤت کی اہلیہ سے منسلک ہے جبکہ دوسرا عآپ لیڈر ستیندر جین کے خاندان سے جڑآ ہے۔

 پہلے معاملے میں ای ڈی نے 11 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کی ہے۔  اس میں سے 9 کروڑ کی جائیداد پروین راؤت کی ہے۔  ساتھ ہی 2 کروڑ کی جائیداد سنجے راؤت کی بیوی کی ہے۔  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شیوسینا لیڈر سنجے راؤت کی اہلیہ کے 1,034 کروڑ روپے کے پاترا چاول بھومی گھوٹالہ میں اثاثے ضبط کئے ہیں۔  بتایا گیا ہے کہ اس میں علی باغ کا پلاٹ اور دادر میں واقع  فلیٹ شامل ہیں۔  سنجے راؤت اس کاروائی سے بوکھلاگئے اور انہوں نے ٹوئیٹ کیا – Astameev Jayate.

 اس سے پہلے بھی راؤت کا ایک ٹوئیٹ اس سے منسلک ہی سمجھا جارہا ہے اور کافی وائرل ہو چکا ہے۔  اس کے بعد سنجے راؤت نے ایک ٹوئیٹ کو ری ٹویٹ کیا۔

 دوسرا معاملہ عآپ لیڈر ستیندر جین کے خاندان سے متعلق ہے۔  اس میں 4.81 کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے گئے ہیں۔  یہ کیس منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔  بتایا گیا ہے کہ جین کے خاندان کے افراد کسی ایسی فرم سے وابستہ تھے جس کی تحقیقات پی ایم ایل اے  کے تحت چل رہی ہے ۔

 اس سے پہلے بھی مہاراشٹر میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 22 مارچ کو بڑی کاروائی کی تھی۔  انہوں نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے رشتہ دار کی جائیداد ضبط کی ہے۔معلومات کے مطابق شری دھر مادھو پاٹنکر ادھو ٹھاکرے کی اہلیہ رشمی ٹھاکرے کے بھائی ہیں۔  ای ڈی نے ان کی ملکیت کی جائیدادیں ضبط کی ہیں۔  ای ڈی نے کہا کہ  شری سائی بابا گرہ نیمرتی پرالی کے ممبئی کے قریب تھانے میں واقع  نیلمبری پروجیکٹ میں 11 رہائشی فلیٹوں کو قرق کرنے کے لئے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت ایک عارضی حکم جاری کیا ہے۔  شری دھر مادھو پاٹنکر، ٹھاکرے کی بیوی رشمی کے بھائی، شری سائی بابا گرہ نیمرتی پرائیویٹ لمیٹڈ کے مالک ہیں۔  رشمی ٹھاکرے شیوشینا کے سامنا اور مارمک جیسے اخبار کی ایڈیٹر بھی ہے 

 ایجنسی نے پشپک گروپ آف کمپنیوں کے ایک رکن پشپک بلین کے غیر منقولہ اثاثوں کو منسلک کر دیا ہے۔  اس منسلک جائیداد کے تحت، تھانے میں نیلمبری پروجیکٹ کے تحت 11 رہائشی فلیٹ بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ یہ پروجیکٹ شری سائی بابا گرہ نیرمتی پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ منسلک ہے۔ وہ شری دھر مادھو پاٹنکر کی ملکیت  ہیں۔  ای ڈی کا یہ اقدام محکمۂ انکم ٹیکس کے چھاپوں کی حالیہ سیریز کے بعد آیا ہے، جس میں ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے، شیوسینا لیڈر انیل پرب کے خلاف چھاپے مارے گئے تھے۔  شیو سینا مسلسل اسے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال اور سیاسی انتقام کی کاروائی قرار دے رہی ہے.

 شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے اسے آمریت اور انتقام کی کاروائی قرار دیا ہے۔  قبل ازیں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 6 مارچ 2017 کو پشپک بلین اور اس کی گروپ کمپنیوں کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا اور 21 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے پشپک بلین کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کو عارضی طور پر ضبط کیا تھا۔  یہ جائیداد مہیش پٹیل، چندرکانت پٹیل اور ان کے خاندانوں اور ان کی ملکیت والی کمپنیوں کی تھی۔ 

 اس کے بعد کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ مہیش پٹیل نے نند کشور چترویدی (رہائشی سویدھا پرداتا) کے ساتھ ملی بھگت سے پشپک گروپ کی ایک کمپنی پشپک ریئلٹی کے فنڈز میں غبن کیا تھا اور اسے منتقل کیا تھا۔  پشپک ریئلٹی ڈیولپرز نے فروخت، فنڈ ٹرانسفر کی آڑ میں نند کشور چترویدی کے زیر کنٹرول کمپنیوں کو 20 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے دیئے۔  اسے دوسری کمپنیوں کے ذریعے گھما پھرا کر  ان تک پہنچایا گیا۔

 این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے اسے سرکاری تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال قرار دیا ہے۔  اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ تمام ذرائع کا غلط استعمال اس وقت اس ملک کا اہم موضوع ہے۔  آپ جو اعداد و شمار بتا رہے ہیں اگر سچ ہے تو واضح رہے کہ یہ کام سیاسی مقصد کے لیے کیا جا رہا ہے یا کسی اور مقصد کے لیے، سچ کہوں لوگ ای ڈی کے بارے میں جاننا شروع ہو گئے ہیں۔  بدقسمتی سے اس سب کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔  شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ مرکزی حکومت سیاسی انتقام کے جذبے کے  تحت کاروائی کر رہی ہے۔  ان کے سامنے نہ جھکنے والوں کے خلاف ایجنسیوں کی جانب سے کاروائی کی جا رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages