src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> 'نوراتری پر گوشت کی دکانیں بند ہونی چاہئیں'، اویسی نے وزیراعظم مودی سے پوچھا یہ سوال - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 5 اپریل، 2022

'نوراتری پر گوشت کی دکانیں بند ہونی چاہئیں'، اویسی نے وزیراعظم مودی سے پوچھا یہ سوال

 


'نوراتری پر گوشت کی دکانیں بند ہونی چاہئیں'، اویسی نے وزیراعظم مودی سے پوچھا یہ سوال


 نئی دہلی: ہر سال نوراتری کے دوران ملک کے کئی حصوں میں گوشت کی دکانیں بند رہتی ہیں۔  اب اسی سلسلے میں جنوبی دہلی کے میئر نے نوراتری کے دوران گوشت پر پابندی کے حوالے سے حکم جاری کیا ہے۔  اس کے لیے جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر مکیش سورین نے میونسپل کمشنر گیانیش بھارتی کو خط لکھ کر مناسب قدم اٹھانے کی ہدایت دی ہے۔


میئر نے خط میں لکھا، 'نوراتری کے موقع پر ہندو اپنے دیوی دیوتاؤں کی پوجا کرتے ہیں، لیکن کئی جگہوں پر کھلے میں گوشت فروخت ہوتا ہے۔  یہ جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے۔  نوراتری کے دوران، لوگ مکمل طور پر سبزی خور ہوتے ہیں اور نان ویج، الکحل کے ساتھ ساتھ کچھ خاص مسالحوں سے پرہیز کرتے ہیں۔  اس دوران لوگ پیاز اور لہسن بھی نہیں کھاتے ہیں، اس لیے مندروں کے آس پاس گوشت کی دکانوں سے وہ بے چین ہو سکتے ہیں۔  اب اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ 11 اپریل تک گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کے لیے ضروری کاروائی کریں۔


 اب حکومت کے اس حکم پر اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اور ایم پی اسد الدین اویسی نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔  انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا، 'وزیراعظم مودی بڑے صنعت کاروں کے لیے کاروبار کرنے میں 'ایزی آف ڈائنگ بزنس' کا انتظام کرتے ہیں۔  ایسے میں اس فیصلے سے لوگوں کی آمدنی میں ہونے والے نقصان کی تلافی کون کرے گا؟  گوشت نجس نہیں ہے، یہ صرف لہسن یا پیاز کی طرح کا کھانا ہے۔


 اب لوگ سوشل میڈیا پر اس فیصلے کے حوالے سے اپنا اپنا ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages