راج ٹھاکرے کے لاؤڈ اسپیکر والے بیان پر اجیت پوار کا جوابی حملہ، پوچھا کیا کوئی اور مسئلہ نہیں ہے؟
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے ایم این ایس کے صدر راج ٹھاکرے کو مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے مطالبے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست انتخابات پر نظر رکھ ریے کسی شخص کو خوش کرنے کے لیے کیے گئے مبینہ تفرقہ انگیز مطالبے کو پورا نہیں کر سکتی۔ ٹھاکرے کا نام لیے بغیر، پوار نے پوچھا کہ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ اس طرح کے بیانات دے کر کیا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کیا لوگوں کو اکسانے سے ان کی روزی روٹی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔
پوار نے بدھ کو احمد نگر ضلع کے شرڈی میں ایک پروگرام میں کہا، ’’شاہو، پھولے، امبیڈکر کا مہاراشٹر انتخابات پر نظر رکھ رہے کسی ایسے شخص کو خوش کرنے کے مطالبات کو پورا نہیں کر سکتا ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر نے اتنے سالوں سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنایا ہے لیکن کچھ پارٹیوں کے لیڈر حال ہی میں یہاں اور وہاں لاؤڈ اسپیکر لگانے کی بات کر رہے ہیں۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر نے کہا، "کچھ لوگ سماج میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم برسوں سے ہم آہنگی کے ماحول میں رہ رہے ہیں۔ برادریوں اور مذاہب کے درمیان کوئی دراڑ نہ ڈال کر سماج میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔ لیکن کچھ پارٹیوں کے لیڈر (ہنومان چالیسہ کے لیے) لاؤڈ اسپیکر لگانے کی بات کر رہے ہیں۔"
ایم این ایس لیڈر پر طنز کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ تقریر کرنا آسان ہے اور ایم این ایس کے عہدیداروں نے خود پارٹی سربراہ کے ریمارکس پر سوال اٹھایا کیونکہ انہیں لوگوں کا سامنا کرنا ہے اور الیکشن جیتنا ہے۔ انہوں نے پوچھا، "یہ تقسیم کیوں؟ ہمیں اس سے کیا حاصل ہونے والا ہے۔"
این سی پی لیڈر نے کہا، "کیا دیگر مسائل نہیں ہیں؟ کیا لوگوں کو اکسانے سے ان کی روزی روٹی کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے؟ کیا کوویڈ-19 وبائی امراض کے دوران ملازمتوں سے محروم ہونے والے نوجوانوں کو اپنی ملازمتیں واپس مل جائیں گی؟" اہم بات یہ ہے کہ ایم این ایس صدر نے سنیچر کو مساجد سے ہائی ڈیسیبل لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کی وکالت کی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں