src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> چارج شیٹ میں بڑا انکشاف، آئی پی ایس رشمی شکلا کے حکم پر سنجے راؤت اور ایکناتھ کھڑسے کا فون ٹیپ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 29 اپریل، 2022

چارج شیٹ میں بڑا انکشاف، آئی پی ایس رشمی شکلا کے حکم پر سنجے راؤت اور ایکناتھ کھڑسے کا فون ٹیپ

 



چارج شیٹ میں بڑا انکشاف، آئی پی ایس رشمی شکلا کے حکم پر سنجے راؤت اور ایکناتھ کھڑسے کا فون ٹیپ


 ممبئی: ممبئی کی قلابہ پولیس نے آئی پی ایس افسر رشمی شکلا کے خلاف درج کیے گئے فون ٹیپنگ کیس کے سلسلے میں منگل کو قلعہ کورٹ میں تقریباً 700 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے۔  اس چارج شیٹ میں پولیس نے کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔


 چارج شیٹ کے مطابق، ایس آئی ڈی کے اہلکار نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ جب اسے پتہ چلا کہ شیوسینا لیڈر سنجے راؤت اور ایکناتھ  کھڑسے کا فون ٹیپ کیا جا رہا ہے تب اس نے اس وقت کی پولس کمشنر رشمی شکلآ سے سوال کیا تھا ۔  لیکن رشمی نے کہا کہ "میں کمشنر ہوں، اگر میں بولتی ہوں تو نمبر سرویلنس پر لگائیں، پھر نمبر 419 پاور پر لگائیں"۔


 پولیس نے کہا ہے کہ تحقیقات کے دوران انہیں معلوم ہوا کہ یہ فون ٹیپنگ کسی سیاسی پارٹی یا کسی سیاسی شخص کے لیے کی گئی تھی۔  چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی بار شکلا بھی ریکارڈنگ سننے آتی تھیں۔  چارج شیٹ کے مطابق، سنجے راؤت کا فون 7 نومبر سے 14 نومبر 2019 تک اور 18 نومبر سے 24 نومبر 2019 تک 14 دن تک ریکارڈ کیا گیا تھا۔  ساتھ ہی ایکناتھ کھڑسے کے دو فون نمبر بھی نگرانی میں رکھے گئے تھے۔  اس کا فون 21 اگست سے 17 اکتوبر 2019 تک نگرانی میں رکھا گیا تھا۔


 ساتھ ہی ایک افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’سنجے راؤت کی ریکارڈنگ کے دوران انہیں پتہ چلا کہ راؤت کے نمبر پر ان کے گھر والوں کے فون آتے تھے۔  کچھ ایسی کالیں بھی تھیں جن میں وہ سہیادری گیسٹ ہاؤس، ماتوشری، شیوسینا بھون جانے اور وہاں ملاقات کی بات کرتے تھے۔  اسی دوران کھڑسے کے فون ریکارڈنگ میں ان کے گھر والوں کے درمیان کئی بار بات چیت سنائی پڑتی تھی۔


 فون ٹیپنگ چارج شیٹ میں رشمی شکلا کا یہ بیان بھی شامل کیا گیا ہے، جس میں شکلا نے کہا تھا کہ ’’مجھے اتنی پرانی باتیں یاد نہیں ہیں، میں نے ریاست کی سلامتی کے لیے کئی فون نگرانی پر لگائے تھے۔  میں نے کسی سیاسی پارٹی کے کسی خاص فرد کے لیے فون ٹیپنگ نہیں کی بلکہ سیکیوریٹی کے پیش نظر جو کچھ کرنا تھا وہ کیا۔


 اس کے علاوہ فون ٹیپنگ پر بات کرتے ہوئے شیوسینا کے ایم پی سنجے راؤت نے کہا کہ مجھے کسی نے بتایا کہ میرا فون ٹیپنگ پر رکھا گیا ہے۔  اس کے باوجود میں نے کبھی اپنا فون نمبر نہیں بدلا۔  میں نے کبھی غلط کام نہیں کیا تو میں کیسے ڈروں؟  مجھے الرٹ کرنے کے بعد بھی میں اسی نمبر پر کال کرتا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages