src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت راج ٹھاکرے پر ایف آئی آر درج کی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 13 اپریل، 2022

پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت راج ٹھاکرے پر ایف آئی آر درج کی

      

  

پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت راج ٹھاکرے پر ایف آئی آر درج کی

  

 ممبئی: مہاراشٹر میں سیاسی گھمسان کے بیچ پولیس نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کے خلاف کاروائی کی ہے۔  راج ٹھاکرے کے خلاف تھانے کی میٹنگ میں تلوار لہرانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔  اس ریلی میں راج ٹھاکرے نے ادھو ٹھاکرے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ وہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر ہٹا دے۔  اس کے ساتھ ہی راج نے این سی پی سربراہ شرد پوار کو بھی نشانہ بنایا تھا۔


 مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے کے خلاف تھانے میں آرمس ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔  ایم این ایس سربراہ کے خلاف آرمس ایکٹ کی دفعہ 4 اور 25 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔  ایم این ایس لیڈر اویناش جادھو اور رویندر مورے کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔  تھانے میں ایم این ایس کی ریلی میں تلوار لہرانے پر راج ٹھاکرے کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔  اس سلسلے میں نوپاڑہ پولس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا ہے۔


 بتا دیں کہ منگل کو تھانے میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راج ٹھاکرے نے ادھو ٹھاکرے حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا۔  راج نے اس دوران اعلان کیا تھا کہ اگر 3 مئی تک مساجد سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹائے گئے تو ایم این ایس کے لوگ مساجد کے سامنے ہنومان چالیسہ پڑھیں گے۔  راج ٹھاکرے نے تھانے کی اس ریلی میں کہا تھا کہ ملک میں یکساں سول کوڈ نافذ ہونا چاہیے۔  اس کے ساتھ آبادی کنٹرول قانون کو بھی گرین سگنل دیا جائے۔


 اس ریلی میں راج ٹھاکرے نے این سی پی سربراہ شرد پوار پر بھی حملہ کیا تھا۔  راج نے اس دوران کہا، 'شرد پوار کہہ رہے ہیں کہ میں اپنا کردار تبدیل کرتا ہوں۔  میں نے اپنا کردار کب بدلا؟  جس نے پاکستانی فنکاروں کو ملک سے کس نے  بھگایا , مہاراشٹر نو نرمان سینا نے۔  جب آزاد میدان ہنگامے میں پولیس اور بہنوں کو مارا پیٹا گیا.. صحافیوں کی گاڑیاں جلائی گئیں.. تب کوئی نہیں بولا.  اس وقت صرف ایم ایس این نے ہی مورچہ نکالا تھا۔  یہ پتہ ہی نہیں چلتا ہے کہ وہ (سنجے راؤت) شیوسینا سے تعلق رکھتے ہیں یا این سی پی سے۔  شرد پوار اپنی میٹنگ میں کبھی شیواجی مہاراج کا نام نہیں لیتے۔  شیواجی کا نام لیا جائے تو مسلمانوں کو ووٹ نہیں ملیں گے۔  شرد پوار کو بہت ڈر لگتا ہے۔  پوار شاہو، پھولے اور امبیڈکر کا نام لیتے ہیں۔


 اس دوران راج نے پوار پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا، 'شیواجی مہاراج نے بھگو جھنڈا ہاتھ میں لیا۔  لیکن شرد پوار ناستک ہیں۔  وہ مذہب کو نہیں مانتے اس لیے وہ ذات پات کی سیاست کرتے ہیں۔  شرد پوار کو چھترپتی شیواجی مہاراج کے بھگوا جھنڈے کی ہرے جھنڈے کے خلاف جنگ نہیں دکھائی دی۔


 تھانے میٹنگ میں راج نے کہا، 'ہمیں نماز کے لیے سڑکوں اور فٹ پاتھوں کی ضرورت کیوں ہے؟  گھر پر پڑھیں۔  آپ کی عبادت آپ کی ہے، آپ ہمیں کیوں سنا رہے ہیں؟  اگر  ہماری بات   سمجھ میں نہیں آتی تو آپ کی مسجد کے سامنے ہنومان چالیسہ بجائیں گے۔  ہم ریاستی حکومت سے کہتے ہیں کہ ہم اس معاملے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جو کرنا ہے کرو۔  ایسا کونسا مذہب ہے جو  دوسرے مذاہب کو تکلیف دیتا ہے؟  ہم محکمہ داخلہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم فسادات نہیں چاہتے۔  3 تاریخ تک تمام لاؤڈ اسپیکر مسجد سے ہٹا دیے جائیں، ہماری طرف سے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages