src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> حجاب پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج _ اندرون چند‌گھنٹے سپریم کورٹ میں درخواست داخل - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 15 مارچ، 2022

حجاب پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج _ اندرون چند‌گھنٹے سپریم کورٹ میں درخواست داخل

 

 


حجاب پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج : اندرون چند‌ گھنٹے سپریم کورٹ میں درخواست داخل



نئی دہلی, 15 مارچ : تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر روک جاری رکھنے کے کرناٹک ہائی کورٹ کے  فیصلے کے کچھ گھنٹے بعد اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے کرناٹک کے اڈپی شہر سے تعلق رکھنے والی نِبا ناز نامی طالبہ نے ہائی کورٹ کےفیصلے کوچیلنج کرنے کےلئے وکیل انس تنویر کے توسط  سے ایک عرضی سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے

عرضی گزار نے کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ 1983 اور اس کے تحت بنائے گئے اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی عرضی میں دعوی کیا ہے کہ طلبہ کےلئے کسی بھی طرح سے لازمی ڈریس کا التزام نہیں ہے۔

ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ حجا ب پہننا  اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ڈریس کا تعین آئینی ہے اور طلبہ اس پر اعتراض نہیں کر سکتے۔‘‘

سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ کے تحت ریاستی حکومت کے ذریعہ پاس پانچ فروری 2022 کے حکم کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔عرضی میں دعوی کیا گیا ہے کہ یہ ہدایت ’’مذہبی اقلیتوں اور خصوصی طورپر اسلامی عقیدت کے حجاب پہننے والی مسلم خواتین پیروکاروں کی تضحیک کرنے اور ان پر حملہ کرنے کے ارادے سے جاری کی گئی تھی جس کا کوئی وجود نہیں ہے۔‘‘درخواست میں کہا گیا ہے کہ حجاب پہننے کا حق آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت ضمیر کے حق کے تحت محفوظ ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages