مہاراشٹر میں بارہویں بورڈ کا کیمسٹری کا پرچہ لیک نہیں ہوا : ورشا گائیکواڑ کی وضاحت
ممبئی: صوبۂ مہاراشٹر میں بارہویں بورڈ کے امتحان کا پیپر لیک ہونے کی خبر سامنے آئی ہے اسی کے ساتھ یہ بھی سنا گیا ہے کہ کیمسٹری کا پرچہ لیک ہوچکا ہے۔ کئی طلبہ کو فون پر سوالیہ پرچے پر سوالات بتائے گئے۔ جس کی وجہ سے وہ امتحانی مرکز میں تاخیر سے پہنچے ۔ اس معاملے میں ولے پارلے پولیس نے ملاڈ میں واقع ایک پرائیویٹ کوچنگ کلاس کے ٹیچر مکیش سنگھ یادو کو گرفتار کیا ہے۔ لیکن ریاستی وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے محض افواہ قرار دیا ہے۔ ورشا گائیکواڑ نے اس سلسلے میں ایک ٹوئیٹ کیا اور قانون ساز کونسل میں وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ 'ہفتہ کو منعقدہ بارہویں کیمسٹری کے امتحان کا سوالیہ پرچہ لیک نہیں ہوا تھا۔ پیپر لیک کی جو تشہیر سوشل میڈیا پر کی جا رہی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہفتے کے روز کیمسٹری کا پیپر لیک ہونے کی خبر میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ معمول کے مطابق پیپر صبح ساڑھے دس بجے لیا گیا ہے لیکن اس سے دس منٹ پہلے پڑھنے کے لیے سوالیہ پرچے تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ایسے میں ممبئی کے وِلے پارلے میں امتحانی مرکز کے ایک طالب علم کے موبائل فون سے واٹس ایپ پر پیپر بھیجا گیا۔ ان باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ پرچہ ممبئی کے ملاڈ علاقے میں ایک امتحانی مرکز سے لیک ہوا تھا۔ ہفتہ کو کیمسٹری کا امتحان تھا۔ کچھ طلبہ امتحانی ہال میں دیر سے پہنچے۔ جب چھان بین کی گئی تو کچھ طالب علموں کے فون سے کیمسٹری کا پیپر ملا۔ پیپر لیک کے اس معاملے میں پولیس نے متعلقہ مشتبہ ٹیچر کو ایک پرائیویٹ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ سے گرفتار کر لیا ہے۔ اس ٹیچر پر شبہ ہے کہ اس نے واٹس ایپ گروپ میں طلباء کے درمیان سوالیہ پرچہ شیئر کیا تھا۔
گرفتار ملزم استاد کا نام مکیش سنگھ یادو بتایا جاتا ہے جبکہ اس کی رہائش مضافات میں واقع ملاڈ ہے جہاں وہ ایک پرائیویٹ کوچنگ سنٹر چلاتا ہے۔ اسی کوچنگ کلاس میں پڑھنے والے طلباء کا ایک واٹس ایپ گروپ بنایا گیا ہے۔ یہ استاد اسی گروہ سے وابستہ ہے۔ واضح رہے اس سے قبل بہت سے اساتذہ اور طلباء سوشل میڈیا پر مہاراشٹر میں کچھ جگہوں پر پیپر لیک ہونے کی شکایت کر رہے تھے۔ ان طلباء کے مطابق سوالیہ پرچہ کی تصویر کئی ایپس میں وائرل ہو چکی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں