src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> بارات نہیں آئی تو لڑکی خود لڑکے کے گھر پہنچ گئی: صبح گیارہ بجے سے ہی لڑکے کے دروازے پر دھرنے پر بیٹھی۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 9 مارچ، 2022

بارات نہیں آئی تو لڑکی خود لڑکے کے گھر پہنچ گئی: صبح گیارہ بجے سے ہی لڑکے کے دروازے پر دھرنے پر بیٹھی۔

 



بارات نہیں آئی تو لڑکی خود لڑکے کے گھر پہنچ گئی: صبح گیارہ بجے سے ہی لڑکے کے دروازے پر دھرنے پر بیٹھی۔


 جہیز کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر فوجی دولہا رات 2 بجے تک شادی کے منڈپ میں نہ پہنچا۔  شادی ٹوٹ گئی لیکن دلہن کے حوصلے نہ ٹوٹے۔  پیر کو لڑکی لڑکے کے گھر پہنچی اور دھرنے پر بیٹھ گئی۔  لڑکے والوں کا کہنا ہے کہ لڑکے کو سینے میں درد تھا، اس لیے شادی ملتوی کر دی، ہسپتال داخل کرایا ہے ۔  لڑکی نے کہا کہ اگر لڑکا اسپتال میں داخل ہے تو مجھے اس سے ملنے دو۔  معاملہ بھرت پور شہر کے متھرا گیٹ تھانہ علاقہ کا ہے۔


 رات گئے دھرنے پر بیٹھی لڑکی کی سیکیوریٹی میں ایک خاتون کانسٹیبل اور ایک مرد کانسٹیبل تعینات ہیں۔  رات تقریباً 10.30 بجے کالونی والوں نے لڑکی سے بحث کرنے کی کوشش کی۔  لڑکی کا کہنا ہے کہ شراب پی کر کچھ لوگوں نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔  لیڈی کانسٹیبل نے ہمت دکھاتے ہوئے انہیں بھگا دیا۔  لڑکی 13 گھنٹے سے دھرنے پر ہے اور ابھی تک لڑکے کے گھر کے گیٹ پر جمی ہوئی ہے۔



خوشبو اور کوشل کی منگنی کی تصویر

 دراصل شہر کے ہاؤسنگ بورڈ علاقے کی ساکنہ خوشبو کی شادی پرنس نگر کے ساکن آرمی مین کوشل سے طے  ہوئی تھی۔  شادی 4 مارچ کو تھی۔  الزام ہے کہ بارات لانے سے پہلے لڑکے والوں نے لڑکی والوں سے 11 لاکھ روپے مانگے۔  لڑکی کے والد مہیش نے پیسے دینے سے انکار کیا تو لڑکے والِے بارات نہیں لائے۔  لڑکی کے گھر والے   رات 2 بجے تک بارات کا انتظار کرتے رہے۔  اس کے بعد لڑکی کے والد نے متھرا گیٹ تھانے میں لڑکے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔


 خوشبو گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھی تو لڑکے کے گھر والے گھبرا گئے۔  گھر کے لوگوں نے گیٹ کو اندر سے بند کر دیا۔  لڑکی کافی دیر تک لڑکے کو آوازیں دیتی رہی۔  اس کے بعد بھی لڑکے کی ماں نے تالا نہیں کھولا۔  لڑکی کو لڑکے کے گھر کے باہر کھڑا دیکھ کر آس پاس کے لوگ بھی جمع ہو گئے۔  آس پاس کے لوگ لڑکی کے ساتھ بدسلوکی کرنے لگے۔  وہ اسے مارنے کے لیے بھی تیار ہوگئے۔


آرمی مین کوشل


 لڑکی کے والد نے لڑکے کے والد سے بارات میں نہ آنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے بتایا تھا کہ لڑکا اسپتال میں داخل ہے۔  اس لیے وہ بارات نہیں لائے۔  جب لڑکی لڑکے کے گھر پہنچی اور اس نے پوچھا کہ لڑکا اسپتال میں  داخل ہے تو لڑکے سے ملنا ہے۔  وہ اس سے ملے بغیر گھر کے سامنے سے نہیں ہٹے گی۔  پولیس نے اسے بہت سمجھانے کی کوشش کی لیکن خوشبو اپنے اصرار پر قائم ہے۔  اس کے بعد بھی لڑکی کا احتجاج جاری ہے۔


 جب لڑکی گیٹ پر بیٹھی تو خواتین اور آس پاس کے لوگ اس سے جھگڑنے لگے۔  کالونی کے لوگ اس سے الجھ گئے۔  لڑکی نے کنٹرول روم کو فون کرکے پولیس کو بلایا لیکن پولیس اہلکار آس پاس کے لوگوں کو سمجھانے کے بجائے لڑکی کو گھر جانے کا مشورہ دیتے رہے۔  لڑکی کا کہنا ہے کہ جب تک وہ لڑکے سے نہیں مل لیتی وہ گھر نہیں جائے گی۔


 خوشبو کی شادی 4 مارچ کو کوشل سے ہونی تھی۔  شادی سے پہلے خوشبو کے والد نے کوشل کے گھر والوں کو 18 لاکھ روپے نقد، سونے اور چاندی کے زیورات، تمام ضروریات اور ایک پلاٹ دیا تھا۔  4 مارچ کو شادی اور شادی کے دن لڑکے کے گھر والوں نے 11 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔  بولا بارات تبھی آئے گی جب پیسے ملیں گے۔  لڑکی کے والد نے رقم کا بندوبست کرنے سے انکار کر دیا۔  جس کے بعد لڑکے والے بارات لے کر نہیں پہنچے۔ لڑکی کے والد نے منتیں کیں، گڑگڑائے لیکن وہ جہیز کے مطالبے پر ڈٹے رہے اور یہ کہہ کر کندھے اچکا دیئے کہ لڑکے کے سینے میں اچانک درد اٹھا تھا، اس لیے اسے متھرا کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ اس لیے وہ بارات نہیں لائے۔  خوشبو نے بی اے کیا ہے۔



ڈسٹرکٹ ہیڈ جگت سنگھ


 ڈسٹرکٹ ہیڈ  جگت سنگھ لڑکے کے گھر کے باہر دھرنا دینے والی لڑکی سے ملنے موقع پر پہنچے اور پولیس کو ہدایت دی کہ وہ جب تک چاہے دھرنا دے سکتی ہے۔  جگت سنگھ نے کہا کہ لڑکی کے ساتھ غلط ہوا ہے۔  اس کی حفاظت پولیس کی ذمہ داری ہے۔  ضلع سربراہ جگت سنگھ نے کہا کہ سماج میں جہیز کا رواج غلط ہے۔


 جگت سنگھ نے بتایا کہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جلد ہی لڑکے کے اہل خانہ کو گرفتار کر لیا جائے گا۔  جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہوتے سب لڑکی کے ساتھ ہیں۔ خوشبو کی سیکیورٹی کے لیے ضابطہ تعینات کیا جائے گا۔


 بتا دیں کہ رات دیر گئے تک لڑکی خوشبو لڑکے کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھی تھی۔  بتایا جا رہا ہے کہ لڑکے کے گھر میں صرف دو خواتین ہیں جنہوں نے مین گیٹ کو اندر سے بند کر رکھا تھا۔  ضلعی سربراہ کے آنے پر بھی انہوں نے دروازہ نہیں کھولا۔  دوسری جانب گھر کے مرد شادی کے بعد فرار بتائے جاتے ہیں۔  ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہ ہوسکا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages