ادھو مشکل میں: سالے کے حوالہ کاروباری کنکشن سے وزیراعلی کی کرسی خطرے میں ،
رشتے داروں کی وجہ سے مہاراشٹر دو وزرائے اعلی گنواچکے ہے کرسی
ممبئی : مہاراشٹر میں رشتہ داروں کو فائدہ پہنچانے کی وجہ سے دو وزرائے اعلیٰ کی کرسی چھن چکی ہے۔ شیوسینا بی جے پی اتحاد کے پہلے وزیر اعلیٰ منوہر جوشی کو اپنے داماد کی وجہ سے کرسی چھوڑنی پڑی تھی اور آدرش ہاؤسنگ گھوٹالے میں ساس کے نام پر فلیٹ ہونے کی وجہ سے اشوک چوہان کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ ۔ اس کے بعد اب موجودہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اپنے سالے کی وجہ سے مشکل میں ہیں۔
منوہر جوشی 1998 میں ریاست کے وزیراعلی تھے لیکن داماد گریش ویاس کی وجہ سے انہیں وزیراعلی کے عہدے سے ہٹنا پڑا تھا۔ اس کے بعد موجودہ مرکزی وزیر نارائن رانے وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اس وقت پونے میں ایک اسکول کی زمین کی بکنگ جوشی کے داماد گریش کے ایک قریبی شخص کو دی گئی تھی۔ چند ہی دنوں میں اس پلاٹ پر دس منزلہ عمارت تعمیر کر دی گئی۔ اس کے لیے جوشی کو سپریم کورٹ کی پھٹکار بھی سننی پڑی تھی۔
دوسرا معاملہ اشوک چوہان سے متعلق ہے، جنہیں جنوبی ممبئی کے قلابہ میں فوج کے لیے مختص زمین پر تعمیر کردہ آدرش ہاؤسنگ سوسائٹی میں ساس کا فلیٹ ہونے کی وجہ سے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے دستبردار ہونا پڑا تھا۔ اب ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعلی ٹھاکرے کے سالے شری دھر پاٹنکر کے 11 فلیٹ ضبط کیے ہیں، جن کی مالیت 6.45 کروڑ ہے۔ اس سے ٹھاکرے کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ای ڈی نے ادھو کے سالے کے خلاف کاروائی متھرا کے ساکن ایک حوالہ کاروباری سی اے نند کشور چترویدی سے تعلقات کی بناء پر کی ہے۔ چترویدی نے شیل کمپنی (سیڈو کمپنی) ہمسفر ڈیلر پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے سری دھر پاٹنکر کی کمپنی شری سائی بابا گرہ نیرمتی پرائیویٹ لمیٹڈ کو ایک قرض کے نام پر 30 کروڑ روپے دیے تھے۔ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے کہا کہ وزیراعلی ٹھاکرے کی بیوی رشمی ٹھاکرے اور بیٹے آدتیہ ٹھاکرے نے 2014 میں کومو اسٹاک اینڈ پراپرٹیز کے نام سے ایک کمپنی بنائی تھی۔ اب کمپنی کا مالک نند کشور ہیں۔ وہی وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے سالے کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کر رہا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں