src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن خلیل الرحمان نعمانی کا اسدالدین اویسی کو مشورہ، بتایا کہاں الیکشن لڑنا ہے، اور کہاں نہیں۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 13 جنوری، 2022

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن خلیل الرحمان نعمانی کا اسدالدین اویسی کو مشورہ، بتایا کہاں الیکشن لڑنا ہے، اور کہاں نہیں۔

 


مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن خلیل الرحمان نعمانی کا اسدالدین اویسی کو مشورہ، 


بتایا کہاں الیکشن لڑنا ہے، اور کہاں نہیں۔


 لکھنؤ: اتر پردیش انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو گیا ہے، اس کے پیش نظر تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے جوش و خروش کو تیز کر دیا ہے۔  وہیں اس بار اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین بھی پورے جوش و خروش کے ساتھ سامنے آئی ہے اور اویسی اپنے امیدواروں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے ریلیاں بھی نکال رہے ہیں۔  اب الیکشن سے عین قبل آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ایک رکن نے اویسی کو خط لکھ کر کچھ مشورہ دیا ہے۔


 آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن خلیل الرحمان نعمانی نے اویسی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ وہ ان سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کریں جہاں پارٹی کی جیت یقینی ہو۔


 اویسی کو لکھے گئے خط میں خلیل الرحمان سجاد نعمانی نے بھی بہت سی باتوں کا ذکر کیا ہے۔  اس خط میں یوگی حکومت میں کابینی وزیر سوامی پرساد موریہ سمیت کئی دیگر او بی سی لیڈروں کا پارٹی چھوڑنے کا بھی ذکر ہے۔  خلیل الرحمان نعمانی نے اویسی کو دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ ووٹوں کی تقسیم کو روکنا ضروری ہے۔


 خط میں سجاد نعمانی نے کہا ہے کہ اویسی کو ہر جگہ اپنے امیدوار کھڑے کرنے کے لیے مسلم ووٹوں کی تقسیم ہوگی اور اسے روکنا بہت ضروری ہے۔  ایسے میں اے آئی ایم آئی ایم کو مشورہ دیا گیا ہے کہ جن سیٹوں پر جیت یقینی ہے، پوری طاقت سے لڑی جائے اور وہاں امیدوار کھڑے کیے جائیں۔  خط میں سجاد نعمانی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ وہ بطور لیڈر اویسی کو بہت پسند کرتے ہیں۔


 دراصل، یوپی میں کل 403 اسمبلی سیٹیں ہیں اور اویسی نے تقریباً 100 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان کیا ہے۔  قیاس کیا جا رہا ہے کہ یہ وہ سیٹیں ہیں جہاں مسلم آبادی غالب ہے۔



 غور طلب ہے کہ یوپی میں تقریباً 20 فیصد مسلم آبادی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ 125 سیٹوں پر مسلمانوں کی حالت نازک ہے۔  ان ووٹوں کو فی الحال ایس پی کا روایتی ووٹ سمجھا جا رہا ہے، جس پر اویسی اب اپنا حق جتانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages