src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مذہب بدل کر کھیل رہا تھا شادی کا کھیل! کہیں رضوان، تو کہیں امیت کے نام سے رچائی شادی، اس طرح ہوا پردہ فاش... - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 13 جنوری، 2022

مذہب بدل کر کھیل رہا تھا شادی کا کھیل! کہیں رضوان، تو کہیں امیت کے نام سے رچائی شادی، اس طرح ہوا پردہ فاش...

 


مذہب بدل کر کھیل رہا تھا شادی کا کھیل!  کہیں رضوان، تو کہیں امیت کے نام سے  رچائی شادی، اس طرح ہوا پردہ فاش...


 

 چھپرا :  بہار کے سارن ضلع میں ایک نوجوان کا نام اور مذہب بدل کر دو شادی کرنے کا معاملہ منظر عام  آیا ہے۔  یہ واقعہ چھپرا کے  نیاگاؤں کا ہے۔  امیت نامی اس نوجوان نے تفریح ​​کے لیے اپنا مذہب تبدیل کیا اور مختلف برادریوں کی دو لڑکیوں سے شادی کر لی۔ اس نے ایک شادی گوہاٹی میں اور دوسری شادی اپنے گاؤں چھپرا میں کی۔  دو شادیاں کرنے والے اس شخص نے اپنی دونوں بیویوں کے ساتھ ساتھ معاشرے کو بھی دھوکہ دیا ہے۔


 موصولہ اطلاعات کے مطابق، امیت نامی نوجوان نے  آسام کے گوہاٹی میں ایک مسلم لڑکی سے مسلمان بن کر  شادی کر لی۔ امیت نے گوہاٹی میں رضوان بن کر ایک مسلمان لڑکی سے نکاح کیا تھا ۔  اس کے ساتھ کچھ سال گزارنے کے بعد، ملزم چھپرا میں اپنے گاؤں  لوٹ آیا۔  گاؤں لوٹنے کے بعد امیت نے ایک ہندو لڑکی سے بھی شادی کی۔   گاؤں میں آکر وہ دوبارہ امیت بن گیا  ۔


 امیت نے پہلی شادی گوہاٹی کی ساکنہ راجینہ بیگم سے کی تھی ۔  بتایا جا رہا ہے کہ امیت اور راجینہ بیگم کے درمیان فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی جو بعد میں محبت میں بدل گئی۔  اس کے بعد دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔  راجینہ نے امیت سے کہا کہ وہ شادی سے پہلے اپنا مذہب تبدیل کر لیں۔  پھر امیت نے عدالت میں اپنا مذہب تبدیل کیا اور رضوان بن گیا۔  اس کے بعد  راجینہ کے گھر والوں کی رضامندی سے دونوں کا نکاح ہوگیا ۔


 شادی کے تین سال بعد امیت  نیاگاؤں آگیا۔  یہاں آنے کے بعد اس نے دوسری شادی کر لی۔  امیت عرف رضوان سے راجینہ کے دو بیٹے ہیں۔  مقامی لوگوں کے مطابق امیت کی سرکاری  ملازمت   ہے۔  گاؤں میں اس معاملے کو لے کر چرچا ہے۔


 ساتھ ہی پولیس کے پاس اس معاملے میں کوئی خاص معلومات نہیں ہے۔  سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہونے کے بعد پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages