ٹیک فوگ ایپ سے بی جے پی خاتون صحافیوں کو بنا رہی ہے نشانہ: کانگریس
نئی دہلی، 07 جنوری (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) انٹرنیٹ پر ٹیک فوگ ایپ کے ذریعے مخصوص فرقے ، خواتین اور بالخصوص خاتون صحافیوں کے خلاف نازیبا تبصرہ کرکے انھیں نشانہ بنا رہی ہے اور نفرت پھیلانے کا کام کر رہی ہے کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیت کو یہاں خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ اس ایپ کے ذریعے سوشل میڈیا...واٹس ایپ اور ٹوئیٹر وغیرہ کے ذریعے خاص فرقے کے خلاف فحش تشہیر ہوتی ہے اور خواتین اور بالخصوص خاتون صحافیوں کی بابت قابل اعتراض تبصرہ کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ایپ پر کئی افراد تبصرہ کرتے ہیں لیکن ان کی زبان ایک ہی جیسی ہوتی ہے۔
انہوں نے مرکزی حکومت سے اس بابت چپی توڑنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جب ایک معروف نیوز ایجنسی نےاس ایپ کے خطرناک کردار کا انکشاف کر دیا ہے تو حکومت کو سامنے آنا چاہیے۔ محترمہ شرینیت نے کہا کہ وہ جانتی ہیں کہ اس بابت حکومت کچھ نہیں کرے گی لہٰذا انہوں نے سپریم کورٹ سے اس معاملے میں از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ایپ کو بی جے پی کی شہہ حاصل ہے اور بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ دیبانگ دبے اسے چلا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایپ کے آپریٹنگ میں سرور کا پتہ لگانا مشکل کام ہوتا ہے کیونکہ یہ مختلف سرور کے ذریعے سے آپریٹ کیا جا تا ہے۔ لاک ڈاؤن کے وقت جب مزدور چلچلاتی دھوپ میں پیدل اپنے گھروں کو جا رہے تھے تو اس وقت اسی ایپ کا جم کر استعمال ہوا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں