مہاراشٹر میں کورونا نے مچائی تباہی، 10 وزراء اور 20 ایم ایل اے کورونا سے متاثر ۔
ممبئی, یکم جنوری: ممبئی سمیت پورے مہاراشٹر میں اومیکرون اور کورونا کے نئے ویرینٹ کے حوالے سے خطرات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے کئی وزراء اور ایم ایل اے کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں۔ تفصیلات دیتے ہوئے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا ہے کہ ریاست کے 10 وزراء اور 20 ایم ایل اے کورونا مثبت پائے گئے ہیں۔ ریاست میں اب تک 454 افراد اومیکرون ویرینٹ سے متاثر پائے گئے ہیں۔ لوگوں کو انفیکشن سے بچانے کے لیے ٹاسک فورس کے ساتھ میٹنگیں کی جا رہی ہیں۔
مہاراشٹر میں 10 وزراء اور 20 ایم ایل اے کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ کورونا سے متاثر ہونے والے کچھ وزراء اور ایم ایل اے کے نام سامنے آئے ہیں۔
بالاصاحب تھوراٹ - وزیر
ورشا گائیکواڑ - وزیر
کے سی پاڑوی - وزیر
پراجکت تنپورے - وزیر
یشومتی ٹھاکر - وزیر
ساگر میگھے - ایم ایل اے
رادھا کرشن وکھے پاٹل - ایم ایل اے
شیکھر نکم - ایم ایل اے
اندرانیل نائیک - ایم ایل اے
چندرکانت پاٹل - ایم ایل اے
مادھوری مثال - ایم ایل اے
مہاراشٹر کے ہیلتھ سیکریٹری پردیپ ویاس نے ڈویژنل کمشنر اور کلکٹر کو لکھے خط میں کورونا کی تیسری لہر کو ہلکے سے نہ لینے کا مشورہ دیا ہے۔ ہیلتھ سکریٹری نے اپنے خط میں خبردار کیا ہے کہ کوویڈ 19 کے معاملات کی جینوم سیکوینسنگ کی جارہی ہے۔ اس میں سے 70 فی صد معاملات میں، ڈیلٹا ویرینٹ کے ہونے کی بات سامنے آئی ہے، جو مہلک ہے۔
ہیلتھ سیکریٹری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کوویڈ 19 کی تیسری لہر بہت بڑی ہوگی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اگر کوویڈ کی تیسری لہر میں 80 لاکھ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، تو شرح اموات 1 فیصد کا بھی اندازہ لگایا جاتا ہے، تو تقریباً 80 ہزار اموات ہو سکتی ہیں۔ ریاست میں وزیر اور ایم ایل اے کے متاثر ہونے سے حکومت کی تشویش بڑھ گئی ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں میں مہاراشٹر میں کورونا کے ایکٹیو کیسز تقریباً دوگنے ہو گئے ہیں۔ دسمبر کے آخری ہفتے میں ریاست میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے گیارہ ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔ صرف ممبئی میں دو ہفتوں کے اندر ایکٹو کیسز کی تعداد تقریباً 6 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ ملک میں صرف اومیکرون کیسز کی کل تعداد بڑھ کر 1,431 ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں اومیکرون کے 454 معاملے درج کیے گئے ہیں۔ اس دوران ریاست میں کئی مقامات پر کورونا کو لے کر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔
Don't miss it :
ہری دوار: دھرم سنسد میں متنازعہ بیان اور جیتندر نارائن تیاگی کی گرفتاری کے لیے مسلم تنظیموں کااحتجاج ،
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں