src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> محبت کا بھیانک انجام : جہیز کے لئے کرنٹ بھی لگایا ، اور پھر سالگرہ پر موت کا دیا تحفہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 12 جنوری، 2022

محبت کا بھیانک انجام : جہیز کے لئے کرنٹ بھی لگایا ، اور پھر سالگرہ پر موت کا دیا تحفہ



 محبت کا بھیانک انجام : جہیز کے لئے کرنٹ بھی لگایا ، اور پھر سالگرہ پر موت کا دیا تحفہ


خیال اثر مالیگانوی 


   محبت میں بھی ملاوٹ ہوگئی ہے. وہ حقیقی محبت جو ایک عاشق کو دنیاوی دولت کو ٹھوکر مارنے پر مجبور کرتی تھی.  اب جہیز کے خوفناک عفریت نے اسے بھی اپنے چنگل میں جکڑلیا ہے.  ایسی ہی ایک واردات غازی آباد میں منظر عام ہر آئی.  ڈھائی سال پر مبنی اس خوبصورت محبت کا بھیانک انجام موت کی صورت سامنے آیا.  ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق  پیر کے روز ایک شوہر نے اپنی بیوی کو اس کی  سالگرہ منانے کے لیے غازی آباد کے ایک ہوٹل میں بلایا اور پھر ایسا لرزہ خیز تحفہ دیا کہ کسی نے سوچا بھی نہ تھا۔ ڈھائی سالہ رفاقت میں  محبت، شادی اور پھر قتل کی یہ انتہائی دردناک کہانی     محبت کے چار حرفی لفظ سے شروع ہوکر موت کے تین حروف پر اختتام پذیر ہوگئی ۔ ایک لڑکی جو آنکھوں میں انگت خواب سجائے جب اپنے بابل کی دہلیز پار کرتی ہے تو ایک راجکمار اسے محبت کے رتھ پر سوار کرکے خوابوں کی نگری میں لے جاتا ہے.  اگر وہ راجکمار جسے اس نے  ساری دنیا سے بغاوت کرکے حاصل کیا ہے.  اگر وہی راجکمار اسے جہیز کے چند روپیوں کے موت کی وادی کی سیر کرادے تو اس سے زیادہ  سفاک  اور ظالم کوئی نہیں ہوگا.  کیونکہ اس ظالم نے ایک جیتے جاگتے  وجود کو زندہ درگور تو کر ہی دیا تھا ساتھ ہی ایک والدین سے ان کی بیٹی چھینی ہے تو اپنی ہی معصوم بچی کے  سر سے ممتا کا  آنچل چھین کر اسے ابدی نیند سلا دیا. اس ضمن میں مہاراشٹر نامہ کو ملی تفصیلات کے مطابق ارجن اور پرینکا کے گھر والے ان کی شادی کے خلاف تھے.  مگر پیار میں اندھے  ارجن اور پرینکا گھر والوں کی مرضی کے خلاف جا کر کورٹ میریج کی بات کرتے تھے، پھر گھر والوں نے خود ہی ان کی شادی کروا دی۔  کسی نے سوچا بھی نہ تھا کہ محبت کے بعد اس شادی میں کبھی جہیز کا معاملہ آئے گا۔  چنچل نے الزام لگایا کہ ارجن مسلسل جہیز کا مطالبہ کر رہا تھا۔  اس کے لیے ایک بار پرینکا سے مارپیٹ کرنے کے بعد اس نے اسے کرنٹ بھی لگایا تھا ۔  اطلاع ملنے پر اہل خانہ وہاں پہنچے تو ملزم انہیں دیکھ کر فرار ہوگیا تھا ۔  یہی نہیں اہل خانہ کو کئی بار جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔  ملزم شادی کے دوران گڑھ کے ایک پیٹرول پمپ پر کام کرتا تھا۔  کچھ مہینوں کے بعد اس نے اسے بھی چھوڑ دیا۔  مارپیٹ اور دیگر واقعات میں لواحقین نے تھانہ بروری میں شکایت کی ہے۔


 لواحقین نے ہوٹل انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام بھی لگایا ہے۔  ان کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں کسی بھی جگہ سی سی ٹی وی نصب نہیں ہیں۔  جبکہ ملزم کے داخلے کے حوالے سے پولیس پر بھی سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔  انہوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ واردات سے پہلے ارجن اور پرینکا کے درمیان لڑائی ہوئی ہوگی، تو کیا کسی ملازم نے ان کی آواز نہیں سنی ہوگی۔  یہی نہیں کھوڑا پولیس نے آکر ہوٹل کا رجسٹر چیک نہیں کیا جس سے مشتبہ افراد کے داخلے کا پتہ چلتا ہے۔  انہوں نے اعلیٰ پولیس افسران سے کھوڑا پولیس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔  چنچل کے مطابق ارجن اور پرینکا دونوں ایک دوسرے کو پہلے سے جانتے تھے۔  ڈھائی سال قبل دونوں نے گھر والوں کو کورٹ میریج کرنے کے بارے میں بتایا تھا۔  جانچ پڑتال پر کوئی کاغذات نہیں ملے۔  لیکن دونوں کے گھر والوں نے بات چیت کرکے ان کی شادی کرادی۔  شادی کے چند ماہ بعد ہی ان میں جہیز کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا۔  جو پرینکا کی موت کا سبب بن گیا.   اس واردات کے بعد پرینکا کی ڈیڑھ سالہ بیٹی نیتیا کا مستقبل بگڑ گیا ہے۔  نیتیا ماں کے بغیر کسی کے پاس نہیں جاتی۔  اس واردات کے بعد گھر والوں کا رو رو  برا حال ہے۔  کھوڑا پولیس اسٹیشن انچارج برجیش کشواہا کا کہنا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔  ایک ٹیم ملزم کی تلاش میں مصروف تھی۔  اس کا لوکیشن ہاپوڑ گڑھ کے آس پاس پایا گیا ہے۔  جلد ملزم کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages