src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اومیکرون ویریئنٹ: اومیکرون کی 2 نئی علامات منظر عام پر، ویکسین لے چکے افراد میں نظر آرہی ہیں یہ علامتیں، سائنسدانوں نے کیا الرٹ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 8 جنوری، 2022

اومیکرون ویریئنٹ: اومیکرون کی 2 نئی علامات منظر عام پر، ویکسین لے چکے افراد میں نظر آرہی ہیں یہ علامتیں، سائنسدانوں نے کیا الرٹ



اومیکرون ویریئنٹ:


اومیکرون کی 2 نئی علامات منظر عام پر، ویکسین لے چکے افراد میں نظر آرہی ہیں یہ علامتیں ، سائنسدانوں نے کیا الرٹ


 اومیکرون کورونا وائرس: کورونا وائرس، کا نیا ویرینٹ اومیکرون ،   پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔  اومیکرون ویرینٹ کے کیسز بھارت میں ہر روز بڑھ رہے ہیں۔  اومیکرون کی بڑھتی ہوئی رفتار نے لوگوں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔  دہلی اور ممبئی جیسے میٹروپولیٹن شہروں میں اومیکرون کے زیادہ کیس سامنے آرہے ہیں۔  بڑھتے ہوئے معاملات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے دارالحکومت دہلی میں ویک اینڈ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  تاہم انفیکشن کی روک تھام کے پیش نظر کئی ریاستوں میں رات کا کرفیو نافذ کیا جا رہا ہے۔  کورونا کے جو نئے کیسز سامنے آرہے ہیں ان میں 2 نئی علامات نظر آرہی ہیں. جن لوگوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہیں انہیں متلی اور بھوک میں کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔  کنگز کالج لندن کے پروفیسر ٹم اسپیکٹر نے کہا ہے کہ ایسی علامات ان لوگوں میں زیادہ دکھائی دیتی ہیں جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں یا بوسٹر ڈوز لے چکے ہیں۔


 اومیکرون  پر کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ متاثرہ شخص کو گلے میں خراش، کھانسی، ناک بہنا، بخار، پٹھوں میں درد اور رات کو بھاری پسینہ آتا ہے۔  پیٹ سے متعلق کچھ علامات بھی بہت سے لوگوں میں دیکھی جاتی ہیں۔  بعض مریضوں کو قے اور سردرد کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔  جلد پر بھی کچھ تبدیلیاں نظر آتی ہیں۔  بہت سے لوگوں کو سرخ دانے یا ریش بھی ہو رہے ہیں۔  اگرچہ کہا جا رہا ہے کہ اومیکرون کی علامات ڈیلٹا ویریئنٹ کے مقابلے میں قدرے ہلکی ہیں، لیکن جیسے جیسے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، کئی نئی علامات بھی سامنے آرہی ہیں۔


 کئی تحقیقوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اومیکرون کی علامات ڈیلٹا کی مختلف اقسام سے ہلکی ہوتی ہیں، اس طرح متاثرہ صحت مند لوگوں کے لیے ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں پڑ رہی ہے۔  امپیریل کالج لندن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اومیکرون سے متاثرہ مریضوں میں اسپتال میں داخل ہونے والوں کی تعداد 15-25 فیصد کم ہے۔


 ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سردیوں میں نزلہ اور کھانسی عام مسائل ہیں اور اومیکرون کی علامات بھی ایک جیسی ہوتی ہیں، اس لیے آپ کو دونوں کی علامات میں فرق کو سمجھنا ہوگا۔  فلو کے موسم میں بخار، ناک بہنا، گلے میں خراش، کھانسی، تھکاوٹ، سانس لینے میں دشواری اور پٹھوں میں درد ہوتا ہے۔  اگر آپ ایسی علامات دیکھ رہے ہیں تو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔  اگر آپ کو کورونا جیسی علامات نظر آئیں تو فوراً ٹیسٹ کرائیں اور خود کو  آئسولیٹ  رکھیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages