اومیکرون : ہندوستان میں یومیہ 10 لاکھ تک آئیں گے کورونا کیسز ، IIS نے بتایا کب ہوگا عروج پر اور کب ہوگا خاتمہ
بھارت میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا کے 1,17,100 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک میں اومیکرون کے کل 3007 کیسز ہیں۔ لیکن ان میں سے 1199 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جنوری کے تیسرے اور چوتھے ہفتے کے درمیان کورونا اپنے عروج پر ہوگا۔ یہ مطالعہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اور انڈین سٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ، بنگلور کی ٹیم نے کیا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق جن افراد کے کورونا وائرس سے آسانی سے متاثر ہونے کا خدشہ زیادہ ہے, ان افراد کی تعداد کے تخمینے کی بنیاد پر، کورونا کی تیسری لہر کے عروج کو عبور کرنے کے بعد مارچ کے آغاز سے مارچ کے آخر تک اس کے کیسز کم ہوں گے۔
ریاضیاتی ماڈلنگ کی بنیاد پر اس تحقیق میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ جنوری کے تیسرے اور چوتھے ہفتوں میں کورونا وائرس کے اومیکرون ویریئنٹ کے کیسز سب سے زیادہ ہوں گے اور پھر مارچ کے شروع میں کم ہونا شروع ہو جائیں گے۔ یہ ریاضیاتی ماڈل ماضی کے انفیکشن، ویکسینیشن اور کمزور قوت مدافعت کو بھی مدنظر رکھتا ہے۔ ماضی کے انفیکشن اور ویکسینیشن کے باوجود، آبادی کا ایک بڑا حصہ اب بھی آسانی سے نئے ویرینٹ کا شکار ہو سکتا ہے۔
ریاضیاتی ماڈلنگ کی بنیاد پر اس تحقیق میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ جنوری کے تیسرے اور چوتھے ہفتوں میں کورونا وائرس کے Omicron ویریئنٹ کے کیسز سب سے زیادہ ہوں گے اور پھر مارچ کے شروع میں کم ہونا شروع ہو جائیں گے۔ یہ ریاضیاتی ماڈل ماضی کے انفیکشن، ویکسینیشن اور کمزور قوت مدافعت کو بھی مدنظر رکھتا ہے۔ ماضی کے انفیکشن اور ویکسینیشن کے باوجود، آبادی کا ایک بڑا حصہ اب بھی آسانی سے نئے قسم کا شکار ہو سکتا ہے۔
مہاراشٹر میں اب تک اومیکرون کیسز کی سب سے زیادہ تعداد دیکھی جا رہی ہے اور جنوری کے تیسرے ہفتے تک اس کے عروج پر پہنچنے کا بھی امکان ہے۔ دوسری طرف، دہلی، جو اس وقت اومیکرون کے معاملات میں ملک میں دوسرے نمبر پر ہے، مہاراشٹر سے پہلے اپنے عروج پر پہنچ سکتی ہے، یعنی دہلی جنوری کے دوسرے ہفتے تک عروج پر پہنچ سکتا ہے اور فروری کے پہلے ہفتہ تکحالات معمول پر آسکتے ہیں۔ .. لیکن اگر صرف 30 فیصد لوگوں میں وائرس پھیلنے کا امکان زیادہ ہے، تب
لکشدیپ، پانڈوچیری اور پنجاب جیسی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں فروری میں عروج ہوگا۔
موجودہ صورتحال کی بنیاد پر ریاضیاتی ماڈلنگ کا مطالعہ کرنے والی ٹیم کی طرف سے جو کچھ بتایا گیا ہے، اس کے مطابق ان محققین کے مقابلے میں جو نیشنل کوویڈ 19 سپر ماڈل کمیٹی کا حصہ تھے، عروج جلد آئے گا۔ سپر ماڈل کمیٹی کی ٹیم نے بتایا تھا کہ عروج فروری کے شروع میں کسی بھی وقت آسکتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں