ادھو کے وزیراعلیٰ کی کرسی چھوڑنے کے بعد، مہاراشٹر کا اگلا وزیر اعلی کون؟ رشمی یا ادتیہ ؟؟؟
ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی صحت کو لے کر سیاست تیز ہوگئی ہے اور مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندرکانت پاٹل نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو صحت مند ہونے تک وزیر اعلیٰ کا عہدہ کسی اور کو سونپ دینا چاہیے۔
مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندرکانت پاٹل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی غیر موجودگی میں قانون ساز اسمبلی کی کاروائی چلانا مناسب نہیں ہے۔ ادھو ٹھاکرے کو اپنی صحت کے ٹھیک ہونے تک وزیر اعلیٰ کا عہدہ کسی اور کو سونپ دینا چاہیے اور اس پر اصرار نہیں کرنا چاہیے۔
چندرکانت پاٹل نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے بیماری کی وجہ سے کرسی چھوڑ سکتے ہیں اور مہاراشٹر کو نیا وزیر اعلیٰ مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رشمی ٹھاکرے (ادھو ٹھاکرے کی بیوی) یا آدتیہ ٹھاکرے اگلے وزیر اعلیٰ ہو سکتے ہیں۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے حال ہی میں سروائیکل اسپائن کی سرجری کرائی ہے، جس کی وجہ سے وہ فی الحال گھر سے کام کر رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے طویل عرصے سے گردن کے درد میں مبتلا تھے، جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی کا سامنا تھا۔ 61 سالہ ادھو ٹھاکرے کو 10 نومبر کو ڈاکٹروں کے مشورے پر گردن میں درد ہونے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور 12 نومبر کو سروائیکل اسپائن کی سرجری ہوئی تھی۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کا بیان چندرکانت پاٹل کے دعوے پر آیا ہے اور انہوں نے بی جے پی لیڈر کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی آدتیہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی صحت بالکل ٹھیک ہے۔
بی ایم سی کی میئر کشوری پیڈنیکر نے مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندرکانت پاٹل کے بیان پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ مہاراشٹر کی سیاست میں ہم کبھی بہو بیٹیوں کو نہیں لاتے۔ رشمی تائی کبھی سیاست کے بیچ میں نہیں آتیں۔ دیویندر فڑنویس کی بیوی رشمی سے زیادہ سرگرم ہیں، اس لیے بی جے پی کو چاہیے کہ وہ انہیں اپوزیشن کا لیڈر بنائے۔ مہاراشٹر کی سیاست میں کیا چل رہا ہے؟ یہ سیاست کو کس حد تک نیچے لے جائیں گے؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں