src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> آسام پولس ایکشن معاملہ : بے بس اور نہتے لوگوں کے خلاف آسام پولس کی کارروائی وحشیانہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 24 ستمبر، 2021

آسام پولس ایکشن معاملہ : بے بس اور نہتے لوگوں کے خلاف آسام پولس کی کارروائی وحشیانہ

           

                
         آسام پولس ایکشن معاملہ :

بے بس اور نہتے لوگوں کے خلاف آسام پولس کی کارروائی وحشیانہ 

اس ظلم کی روداد لفظوں میں بیان نہیں کی جاسکتی : مولانا ارشد مدنی


نئی دہلی 24/ستمبر2021 : صوبہ آسام کے ترانگ ضلع میں دھال پوربستی میں کل آٹھ سوگھروں کو پولس وانتظامیہ کے ذریعہ مسمارکئے جانے کے خلاف اپنی جمہوری حق کے مطابق پرامن احتجاج کررہے بے بس اور نہتے لوگوں کے خلاف ہونے والی پولس کارروائی کو انتہائی وحشیانہ قرار دیتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یہ ظلم ایسا ہے جسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم و بربریت کا جو ننگا ناچ  وہاں ہوا ہے اس کے کئی ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھے جاسکتے ہیں یہ ظلم ہندوستان جیسے جمہوری ملک کے لئے انتہائی خطرناک ہے، افسوس اپنے ہی ملک میں اپنے جمہوری حق کا استعمال کرتے ہوئے پرامن احتجاج کو طاقت کے ذریعہ کچلنے کے لئے غیر قانونی اور تشدد کا ایسا وحشیانہ طریقہ اختیار کرنا جسے دیکھ کر انسانیت شرمندہ ہوجائے، کسی بھی مہذہب سماج کے لئے قابل قبول نہیں ہے، مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ یہ انسانی حقوق کی سنگین پامالی کا معاملہ ہے،اس لئے کہ اگر وہ لوگ سرکاری زمین پر آباد تھے تو قانونی طور پر پہلے نوٹس جاری کیا جانا چاہئے تھا، دوسرے وہ کوئی غیر ملکی نہیں ہیں، اسی ملک کے شہری ہیں، اور پچاسوں سال سے آباد ہیں، جن کو یقینا اس وقت وہاں کی گورنمنٹ نے اجازت دی تھی اور بسایا تھا، اس لئے اجاڑنے سے پہلے انہیں کوئی متبادل جگہ آباد ہونے کے لئے فراہم کی جانی چاہئے تھی، مگر ایسا نہیں کیا گیا، ہمیں بتایا گیا ہے کہ آبادیوں کے اجاڑنے کے اس مہم میں دو مسجدوں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ ایک مدرسہ کو بھی ملبہ کا ڈھیر بنادیا گیا ہے ، وہاں کے لوگ خود کو اس طرح جبراً بے گھر کئے جانے کے خلاف جمہوری طریقہ سے احتجاج کررہے تھے، لیکن ریاستی سرکار کو غالبا یہ جمہوری احتجاج راس نہیں آیا اور گولی چلوادی، جس میں میری معلومات کے مطابق دو لوگوں کی موت ہوگئی اور بہت سے لوگ شدید زخمی ہیں، مولانا مدنی نے اخیر میں کہا کہ آج جمعیۃعلماء آسام کے نائب صدر رقیب الحسن گورنر سے ملاقات کررہے ہیں، حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی جوڈیشنل انکوائری کرائی جائے، اجاڑے گئے خاندانوں کی بازآبادکاری کا بندوبست کیا جائے، ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت انسانی حقوق کو اولیت دیتے ہوئے مظلوموں کوانصاف دے گی اورآئندہ ایسی حرکتیں نہیں ہوں گی۔ واضح رہے جمعیۃعلماء آسام کے صدر مولانا مشتاق عنفر ابتداء ہی سے اس سلسلہ میں تگ دو کررہے ہیں اور جمعیۃعلماء آسام مصیبت کی اس گھڑی میں مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے۔  

فضل الرحمن قاسمی
پریس سکریٹری جمعیۃعلماء ہند

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages