اسد الدین اویسی کی رہائش گاہ پرتوڑ پھوڑ کرنے پر پانچ گرفتار
مالیگاؤں : دہلی پولیس نے منگل کے روز اشوک مارگ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کی سرکاری رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کے معاملے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا۔
ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ ملزمان اویسی کے بیانات سے ناراض تھے۔
واضح رہے کہ منگل کی شام میں پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی سرکاری رہائش گاہ پر کچھ شرپسند عناصر نے حملہ کرتے ہوئے رہائش گاہ کے مین گیٹ، کھڑکی اور نیم پلیٹ کو نشانہ بنایا ۔ جس وقت یہ حملہ ہوا اس وقت مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی رہائش گاہ پر موجود نہیں تھے ۔ حملہ کے اطلاع ملتے ہی دہلی پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرہ کی مدد سے پانچ خاطی افراد کو گرفتار کیا ہے ۔
پارلیمنٹ ہاؤس سے قریب اس طرح کا حملہ ایک سوچی سمجھی سازش کی جانب اشارہ کررہا ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی سیاسی سرگرمیوں و مجلس سے لوگوں کے جڑنے سے سیاسی پارٹیوں میں زبردست بوکھلاہٹ نظر آرہی ہے ملک میں دستور کی بالادستی، دبے کچلے افراد کو ان کا حق کیلئے آواز اُٹھانے والے اسدالدین اویسی کی رہائش پر حملہ جمہوریت پر حملہ تسلیم کیا جانا چاہیے اور ہم ایسے شرپسند و حملہ کی مذمت کرتے ہوئے ملزمین کے خلاف قرار واقعی سزا کا مطالبہ کرتے ہیں اور مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہو اس لیے اسد الدین اویسی کے ساتھ ساتھ ان کی رہائش گاہ پر خاطر خواہ سیکیورٹی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ اس طرح کا بیان مالیگاؤں مجلس اتحاد المسلمین کے میڈیا سیل سے جاری کیا گیا. جس میں مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر کی رہائش گاہ پر حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں