src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> وقف بورڈ کی رقم ہڑپنے والے دو افراد کے خلاف ایف آئی آر درج - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 14 اگست، 2021

وقف بورڈ کی رقم ہڑپنے والے دو افراد کے خلاف ایف آئی آر درج


وقف بورڈ کی رقم ہڑپنے والے دو افراد کے خلاف ایف آئی آر درج

   

 وقف کی رقم ہڑپنے والے دو افراد کے خلاف پونے کے بنڈ گارڈن پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے خود کو وقف بورڈ کے تحت رجسٹرڈ ایک ٹرسٹ کا ٹرسٹی و سیکریٹری بتاکر حکومت کی جانب سے ٹرسٹ کو ادا کیے گئے تقریباً پونے آٹھ کروڑ روپئے اپنے اکاؤنٹ میں جمع کروالیے۔ بنڈگارڈن پولیس اسٹیشن ان افراد کی تلاش کررہی ہے۔اطلاعات کے مطابق مان، تعلقہ مولشی، ضلع پونے میں تابوت انعام انڈومنٹ ٹرسٹ کی تقریباً ساڑھے ۸ ہیکٹر 51 زمین تھی جس میں سے ۵ ہیکٹر زمین کو ریاستی حکومت نے گزشتہ سال دسمبر میں مہاراشٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کے قانون کے تحت ایکوائر کرلیا تھا اور اس کے بدلے ریاستی حکومت نے 09,64,42,500 روپئے ادا کرنا منظور کیا تھا۔ لیکن یہ رقم بجائے ٹرسٹ کو ملنے کے درمیان میں ہی دو افراد امتیاز محمد حسین شیخ اور چاند ملانی نے خود کو ٹرسٹ کا صدر و سکریٹی بتاکر 07,76,98,250روپئے کا ڈیمانڈ ڈرافٹ وصول کرکے اپنے اکاؤنٹ میں کیش کروالیا۔ اس دھوکہ دہی کی اطلاع ملتے ہی پونے کے ریاستی وقف افسر خسرو خان نے نے پونے کے بنڈگارڈن پولیس اسٹیشن میں امتیاز محمدحسین شیخ اور چاند ملانی کے خلاف شکایت درج کرائی اور پولیس نے ریاستی وقف آفیسر کی شکایت کی بنیاد پر مذکورہ دونوں ملزمین کے خلاف تعزیراتِ ہندکی دفعہ 420, 406, 464, 467, 472 ؍اور دفعہ  34  کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمین کی تلاش شروع کردی ہے۔
محکمہ اوقاف سے ملی اطلاع کے مطابق ان ملزمین نے ڈپٹی ضلع کلکٹر سے ریاستی حکومت کی جانب سے ایکوائر زمین کے بدلے میں منظور شدہ رقم حاصل کرنے کے لئے اورنگ آباد وقف بورڈ کے دفتر کی جانب سے جعلی این اوسی تک بناکر پیش کی تھی، جس کی بنیاد پر ڈپٹی کلکٹر نے رقم کا ڈیمانڈ ڈرافٹ انہیں سونپ دیا تھا۔ پولیس کے پاس درج کرائے گئے وقف آفیسر خسروخان کے بیان کے مطابق جب ہمیں اس دھوکہ دہی کا علم ہوا تو ہم نے ڈپٹی کلکٹر کے پاس اس کی شکایت کی جس پر 13/جولائی 2021کو ڈپٹی کلکٹر نے سماعت کرتے ہوئے ملزمین کی جانب سے پیش کئے گئے کاغذات کی بنیاد پر وقف بورڈ کی شکایت کوخارج کردیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ملزمین نے ڈپٹی کلکٹر سے ایک رقم کا ڈیمانڈ ڈرافٹ دوبار حاصل کیا۔ پہلی بار جب یہ ڈیمانڈ ڈرافٹ جمع کرایا گیا تو کچھ تکینکی دشواریوں کے سبب یہ ڈیمانڈ ڈرافٹ واپس ہوگیا جس کے بعد ڈپٹی کلکٹر نے دوسری بار یہی ڈیمانڈ ڈرافٹ جاری کیا۔

 اس ضمن میں بات کرتے ہوئے وقف بورڈ کے وزیر نواب ملک نے کہا کہ یہ وزارت جب سے میرے پاس آئی ہے، میری حتی الممکن کوشش ہے کہ وقف املاک کا نہ صرف تحفظ کیا جائے بلکہ اس میں کسی بھی قسم کا خردبرد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ وقف آفیسرس کو ہماری وزارت کی جانب سے واضح ہدایت دی جاچکی ہے کہ وقف املاک میں کسی بھی قسم کی دھاندھلی،دھوکہ دہی وخردبرد کسی طور برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس سے قبل بیڑ میں بھی ایک ایف آئی آر درج ہوچکی۔ نواب ملک نے کہا کہ وقف املاک کی حفاظت کرنا محکمہ اوقفاف کی اولین ذمہ داری ہے اور اسی ذمہ داری کے تحت ہم نے تمام وقف آفیسران کو سخت تاکید کی ہے کہ اگروقف املاک میں کوئی بھی کسی بھی قسم کا خرد بردکرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اسے کسی بھی صورت بخشا نہیں جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages