src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> جمعیت علماء ارشد مدنی نےتعلقہ بھوکردن کی دو مسلم لڑکیوں کو غیر مسلم لڑکوں سے چھڑایا اور مرتد ہونے سے بچایا - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 25 جون، 2021

جمعیت علماء ارشد مدنی نےتعلقہ بھوکردن کی دو مسلم لڑکیوں کو غیر مسلم لڑکوں سے چھڑایا اور مرتد ہونے سے بچایا

 

جمعیت علماء ارشد مدنی نےتعلقہ بھوکردن کی دو مسلم لڑکیوں کو غیر مسلم لڑکوں سے  چھڑایا اور مرتد ہونے سے بچایا


جالنہ : تعلقہ بھوکردن اوگھڑراؤساؤنگی
کی ایک مسلم لڑکی پچھلے دو تین دن سے ایک غیر مسلم نوجوان کے ورغلانے اور مختلف قسم کے لالچ دینےکی وجہ سے اس کی محبت کے جال میں پھنس گئی تھی، اس بدذات نے بچی کے ساتھ غلط قسم کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیر کردیا تھا اور غالب گمان تھا کہ مزید اس کی چکنی چپڑی باتوں میں آکر وہ کر ارتداد کا شکار نہ ہوجائے، جیسے ہی وہاں کے جمعیت علماء ارشد مدنی تعلقہ صدر مولانا نشاط صاحب قاسمی اور جنرل سیکرٹری مولانا محمد عمران خان ندوی اور ان کے ساتھی حافظ عبد الرحیم سیونا اور ان کے رفقاءکو اس کی خبر ملی تو انہوں نے فوراً عاجلانہ قدم اٹھاتے ہوئے مقامی ذمہ داران کو جمع کیا اور بچی کے ماں باپ اور اس لڑکی کی ذہن سازی کی اور کہا کہ اس حرکت کی وجہ سے نہ تمہاری بدنامی ہوگی بلکہ پوری مسلم برادری کی رسوائی ہوگی اور بچی کے والدین کو آمادہ کیا کہ وہ اپنی لڑکی کی جلد شادی کرادیں،  الحمدللہ ان کے فہمائش کی وجہ وہ اس کے لئے آمادہ ہوگئے، نیز اس مسئلہ کے حل کے لیے ان حضرات نے دو تین نشستیں لیں، اور وہ لڑکی جس برادری سے تعلق رکھتی تھیں انہیں بھی ان تمام باتوں سے آگاہ کیا گیا،  اس سے دس پندرہ دن پہلے وال ساؤنگی میں بھی ایسا ناخوش گوار واقعہ پیش آیا تھا کہ ایک مسلم لڑکی وہاں سے ایک غیر مسلم نوجوان کے ساتھ فرار ہوگئی تھی وہاں کی جمعیت علماء ارشد مدنی کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے ان ہی لوگوں نے بڑی تگ ودو کی اور بلڈانہ کے ایک دیہات سے وہ بچی کو فراہم کیا تھا،پاردھ پولیس اسٹیشن میں اس غیر مسلم نوجوان کے خلاف کیس درج کرایا تھا پولیس نے اس ملزم شراون وشوناتھ کو گرفتار کرکے 363,376,366, دفعات کے تحت معاملہ درج کیا، ابھی مجرم پولیس حراست میں ہے، اس کیس میں مجرم کو زیادہ سے زیادہ سزا ملے اور کسی قسم کے پریشر کی وجہ سے کیس کمزور نہ پڑجائے اور مجرم کورعایت یا سہولت نہ ملے اس کے لئے جمعیت علماء ضلع جالنہ کے ذمہ داران مولانا سید نصراللہ حسینی سہیل ندوی مولانا عیسیٰ خان کاشفی اور محمد افتخار الدین نے جالنہ ضلع کے پولیس محکمہ اعلی ذمہ داران سے ملاقاتیں کیں، مذکورہ بچی کو کچھ دن اورنگ آباد کے ریمانڈ روم میں رکھی گئی تھی وہاں بھی جمعیت علماء ارشد مدنی ضلع کے جنرل سیکرٹری شیخ محمد مجیب اور ان کے ساتھیوں نے کافی رہنمائی اور مدد کی، اس سے قبل جمعیت علماء ارشد مدنی ضلع جالنہ نے مسلم لڑکیوں کی بے راہ روی اور غیر مسلم نوجوانوں سے ناجائز روابط اور ان کا ارتداد کے جانب میلان کو دیکھتے ہوئےنیز سوشل میڈیا کے ذریعہ ماحول انتہائی عریانیت اور فحاشی کی کثرت اور والدین کا اپنی اولاد کو بھاری وکثیر رقم خرچ کرکے فون دلاکر گناہوں کے دلدل میں ڈالنا اوربچوں کا پڑھائی کی جانب دھیان دینے کے بجائے بے راہ روی کا شکار ہونا اور والدین کا اس وقت ہوش میں آنا جب بچے انکے ہاتھ نکل جاتے ہیں نیزمسلم بچوں کو ہمارے ملک میں دیگر ابنائے وطن کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔ ان تمام باتوں کو دیکھتے ہوئے اصلاح معاشرہ کی مسلسل تین ماہ پورے ضلع جالنہ میں کامیاب مہم چلائی تھی، اور اس کے ذیل میں تمام مقامات پر اصلاحی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں تاکہ ایسے ناخوش گوار واقعات نہ ہو، اس لئے ضروری ہے کہ یہ اصلاحی کوشیش تسلسل کے ساتھ جاری رہیں اور حالات بھی اس کے متقاضی ہیں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages