![]() |
| منہدم ایکتا ہوٹل کا ملبہ |
مالیگاؤں میں ایکتا ہوٹل کی پختہ عمارت اچانک تاش کے پتوں کی طرح بکھر گئی ,
حادثے میں دھولیہ کا محمد سلمان ہلاک , ,راحت رسانی کا کام جاری
مالیگاؤں ( وفا ناہید) گذشتہ کئی دنوں سے شہر طوفانی ہواؤں کا زور ہے. رہ رہ کر کڑکتی بجلی دلوں کو دہلانے کا سبب بن رہی ہے. تیز ہواؤں کے جھکڑ راستوں کو گرد آلود بناتے ہوئے آمد و رفت میں خلل پیدا کر رہے ہیں. آج دوپہر تین بجے کے قریب ایک بار پھر زبردست گردابی طوفان اٹھ کھڑا ہوا. دھول مٹی کا طوفان بلا خیز شہر و مضافات میں منڈلانے لگا تھا. کہیں ہلکی تو کہیں موسلا دھار بارش شروع ہوگئی ایسے ہی حالات میں شہر سے دور نیشنل ہائے وے نمبر3 پر موجود ایکتا نامی مضبوط و پختہ ہوٹل کی چھت طوفانی گرداب میں کسی تنکے کی طرح ڈھ گئی. نمائندہ کو فائر بریگیڈ عملہ کے شکیل تیراک نے بتایا کہ ایکتا ہوٹل کی مضبوط و پختہ عمارت کسی گھاس پھونس کی جھونپڑی کی مانند بری طرح بکھر کر رہ گئی. ملبے میں دب کر دھولیہ مولوی گنج کا ساکن محمد سلمان محمد رمضان (40سال) ہلاک ہو گیا جبکہ ہوٹل میں موجود دیگر افراد بھاگ کر اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے. عینی شاہدین کے مطابق اچانک طوفانی ہواؤں کے جھکڑ زور میں چلنا شروع ہوئے جس کی زد میں آ کر ایکتا ہوٹل کی سیمنٹ کانکریٹ سے تعمیر شدہ پختہ اور مضبوط ترین عمارت کی چھت بھربھری مٹی کی طرح زبردست دھماکے کے ساتھ ڈھ گئی. چھت کے گرتے ہی چاروں طرف دھول اور مٹی کے مرغولے اٹھتے دکھائی دئیے. فائر بریگیڈ عملہ اور راحت رسانی عملہ کے سنجے پوار ، شکیل تیراک ، مدھوکر بچھاؤ ، بورگے ، ڈرائیور شیخ واصف کے ساتھ مان دھن ملازمین نے موقع پر پہنچ کر پانچ جے سی بی کے ذریعے راحت رسانی میں مصروف دیکھے گئے جبکہ مہلوک محمد سلمان کی نعش پوسٹ مارٹم اور قانونی نقاط کی تکمیل کے لئے بذریعہ ایمبولنس سول ہاسپٹل پہنچاتے ہوئے اس کے اہل خانہ کو اطلاع کردی گئی ہے. ایکتا ہوٹل جیسی مضبوط و توانا پختہ عمارت کے اس طرح ڈھ جانے پر تعجب کا اظہار کیا جارہا ہے. نیشنل ہائے وے پر موجود ہوٹلیں ہی شہریان کے لئے واحد تفریحی مقام ہیں. جوں ہی حادثہ کی اطلاع شہر میں پہنچی یکے بعد دیگرے شہری لیڈران اور سماجی خادمین جائے وقوع پر پہنچ کر راحت رسانی میں مصروف دیکھے گئے.



کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں