قبل از وقت بارش نے مالیگاؤں کارپوریشن کی قلعی کھول دی
سڑکیں گلیاں ڈل جھیل کا نظارہ پیش کرنے لگی
مالیگاؤں (نامہ نگار) گزشتہ دو دنوں سے مالیگاؤں شہر میں ہونے والی بارش گرمیوں سے نجات دلانے کا سبب تو بنی ہے لیکن نکاسی کا سدباب نہ ہونے پر شہر کی سڑکیں, گلیاں ڈل جھیل کا منظر نامہ بن کر رہ گئیں. گٹروں کہ غلاظت ابل کر سڑکوں, گلیوں اور میدانوں میں اپنا تعفن پھیلاتے ہوئے بیماریاں پھیلانے کی وجہ بنتی گئیں ہیں. کورونا جیسی خطرناک بیماری کا سدباب تو کامیابی سے ہو گیا لیکن بارش سے پھیلنے والی وبائی بیماریوں کی جانب سے میونسپل ذمہ داران اور صفائی ملازمین آنکھیں موندے ہوئے ہیں. ہلکی اور موسیلا دھار بارش نے سب سے زیادہ تکلیف مضافاتی علاقوں میں پہنچائی ہے. نیم پختہ اور کچی شاہرائیں, گلیاں اور ان پر پھیلی ہوئی غلاظت اور کیچڑ آمد و رفت میں مانع ہورہی ہے. میونسپل ذمہ داران کی لاپرواہی ڈائریا جیسی خطرناک موذی وبائی بیماری کے پھیلاؤ کا سبب بنتی جارہی ہے. بارش کے ساتھ ساتھ کلکتہ اٹامک انرجی بجلی کمپنی بھی اپنا ہاتھ بتاتے ہوئے وقت بے وقت پاور سپلائی مسدود کرتے ہوئے شہریوں کو پریشانیوں میں مبتلا کررہی ہے.
موسلا دھار بارش اور زبردست طوفانی ہواؤں نے مضافاتی علاقوں کے نیم پختہ مکانات کی نہ صرف چھتیں اڑ دی بلکہ بے شمار تناور درختوں کو بھی جڑ سے اکھاڑ دیا. بے شمار مقامات پر الیکڑک پول اور بجلی کے تار بھی زمین دوز ہو گئے. دھول مٹی سے اٹی ہوئی سڑکیں گلیاں اور چوک چوراہے اپنی بے چارگی پر روتے نظر آئے لیکن میونسپل ذمہ داران اور صفائی عملہ ایسے عالم میں بھی کہیں نظر نہیں آیا حالانکہ برسہا برس تک بارش سے پہلے ہی میونسپل انتظامیہ اور صفائی عملہ بڑی گٹروں اور نالوں کی صفائی پر کمر بستہ ہو جایا کرتا تھا لیکن حالیہ دنوں ماضی کی وہ کارکردگی کہیں بھی دکھائی نہیں دیتی. مختلف مقامات پر پڑا ہوا کچروں کا بدبو دار انبار اور اس میں پرورش پاتے ہوئے خطرناک وبائی بیماریوں کے حثرات الارض کے خاتمے کے لئے جراشیم کش ادویات کے چھڑکاؤ میں بھی لاپرواہی بڑھتی جارہی ہے. شہر کے سرکاری اسپتالوں کے علاوہ چھوٹے موٹے کلینک میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی بھیڑ ثابت کررہی ہے کہ کورونا کے ساتھ ساتھ مختلف وبائی بیماریاں شہر میں سر اٹھا رہی ہیں. آج شہر میں کوئی مکان ایسا موجود نہیں جہاں کا کوئی نہ کوئی فرد کسی نہ کسی وبائی بیماری میں مبتلا نہ ہو. گذشتہ دو دنوں سے کڑی دھوپ عوام و خواص کا پسینہ نکال رہی ہے تو طوفانی ہوائیں اور بجلیوں کی کڑک شہریان کو اپنے گھروں میں محدود رہنے پر مجبور کررہی ہیں. شہر کے ناگفتہ بہ حالات میونسپل ذمہ داران, عوامی نمائندگان اور خاص طور پر میونسپل کمشنر کو چاہیے کہ وہ اپنے پر تعیش عالیشان مکانات اور آفسوں سے نکل کر شہر کا گشت کریں تاکہ انھیں احساس ہو کہ انھوں نے مالیگاؤں شہر کو کس طرح اور کیونکر کسی اجڑے دیہات کی مانند بنا کر رکھ دیا ہے.




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں