کورونا میت کی جیب سے 35 ہزار روپئے چوری کا معاملہ طشت از بام
دھولیہ (نامہ نگار) دھولیہ کے ایک اسپتال میں انسانیت کو شرمسار کردینے والا سنسنی خیز معاملہ طشت از بام ہوا ہے. اطلاعات کے مطابق کورونا سے مرنے والے کی جیب سے 35 ہزار روپیوں کی چوری کا معاملہ منظر عام پر آتے ہی پورے مہاراشٹر میں اس کی مذمت ہورہی ہے. واردات دھولیہ کے شری گنیش ملٹی اشپیشلٹی ہاسپیٹل کی ہے ۔اس ہاسپیٹل میں ایک شخص کی کورونا سے موت ہو جانے پر ہاسپیٹل میں کام کرنے والے 4 ملازمین نے میت کی جیب سے 35 ہزار روپئے نکال لئے ان چاروں نے اہل خانہ کے سامنے میت کو باندھ کر مردہ خانے میں رکھ دیئے تھے ۔جب میت کے لڑکے گورو شندے نے اپنے والد کے پاس موجود بڑی رقم کی شکایت کی تو سی سی ٹی وی کیمرے کو چیک کیا گیا جس میں ان چاروں کو مردہ خانے میں میت کھول کر روپئے چراتے دیکھا گیا . سچائی سامنے آتے ہی ان چاروں کو معطل کرکے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے یاد رہے یہ چاروں ابھی ابھی کانٹریکٹ بیس پر کام پر لگے تھے ۔
بتادیں کہ اس سے پہلے ناسسک کے اسپینند ہاسپیٹل میں ایک خاتون میت کی ڈھائی تولہ کی سونے کی چین چوری کی خبر بھی موصول ہوئی تھی۔ جس کی ابھی تک تحقیقات ہی جاری ہے ۔ یاد رہے کورونا وباء کے اس دور میں بہت سارے موقعہ پرست افراد کوویڈ سینٹروں کے چکر لگاتے دیکھے جارہے ہیں جبکہ ا ن کا ماضی کوئی خاص خدمت کا ریکارڈ نہیں ہے کورونا میت کے رشتے داروں کا کورونا میت سے اس طرح دوری کا اناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ اس وبائی دور میں بہت سارے افراد خلوص دل سے خدمت کررہے ہیں. ایسے میں کون مخلص کون لٹیرا اسکو جانچنا بھی از حد ضروری ہے


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں