اپنے شوہر کی جان بچانے کے لئے ، خاتون منہ سے سانسیں دیتی رہی
کورونا وباء کی دوسری لہر کا مقابلہ کرنے والے ہندوستانی کوویڈ - 19 سے نہیں بلکہ 'سسٹم' سے ہار گئے ہیں! وہ خود کو بے بس محسوس کررہے ہیں۔ صورتحال اتنی خراب ہے کہ صحت کا نظام تباہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ ملک بھر میں آکسیجن سلینڈروں کے لئے ہاہاکار مچا ہے ۔ مریضوں کو ایمبولینس نہیں مل پارہی ہیں۔ ادویات کی بلیک مارکیٹنگ ہو رہی ہے۔ لوگ ٹھیلہ گاڑیوں اور رکشوں پر متاثرین کو اسپتال لے کر آرہے ہیں ، جو بیڈ نہ ملنے پر باہر ہی دم توڑ رہے ہیں۔ ان متاثرین کی خوفناک تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک تصویر آگرہ سے منظرعام پر آئی ہے جہاں ایک خاتون اپنے شوہر کو بچانے کے لئے منہ سے دیتی نظر آرہی ہیں ۔
اس تصویر کو سوشل میڈیا پر ٹوئیٹر صارف سمرراج نے شیئر کیا ہے۔ انہوں نے کیپشن میں لکھا ،" چھونے سے بھی پھیل جانے والی اس بیماری کے دور میں ، سانس سے سانس دینے کی ہمت کرنا بے تو ہے ، لیکن محبت بے ، بے بسی ہے ، تڑپ ہے۔ اپنے پیاروں کو بچانے کی یہ آخری کوشش ہے۔ ایسے حالات میں خود کی جان کی کہاں پرواہ ہوتی ہے؟ ج مضمون لکھے جانے تک ، اس تصویر کو 6 ہزار سے زیادہ لائکس اور 1600 سے زیادہ ری ٹویٹس موصول ہوچکے تھے ۔ جب کہ بہت سارے لوگ اس کو شیئر کرتے ہوئے ، اپنی ناراضگی اور دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔
بتادیں کہ ، خاتون آٹو میں اپنے بیمار شوہر کے ساتھ آگرہ کے ایس این میڈیکل کالج پہنچی۔ جب شوہر کو سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی ، بیوی نے شوہر کو منہ سے آکسیجن دینے کی کوشش کی۔ لیکن لاکھ جتن کے بعد بھی وہ اپنے شوہر کی جان نہیں بچا سکی۔ اس رپورٹ کے مطابق ، '47 سالہ روی سنگھل کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی۔ ایسی صورتحال میں ، بیوی رینو سنگھل اپنے شوہر کو شری رام اسپتال ، ساکیٹ ہسپتال اور کے جی نرسنگ ہوم پہنچی ۔ لیکن کہیں خالی بیڈ نہیں ملا ۔ اس کے بعد رینو اپنے بیمار شوہر کے ساتھ آٹو میں ایس این میڈیکل کالج گئی۔ راستے میں ، اس نے بار بار اپنے منہ سے اپنے شوہر کو منہ سے سانس دینے کی کوشش کی۔ تاہم ، ڈاکٹروں نے اس کے شوہر کو دیکھنے کے بعد ، مردہ قرار دے دیا۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں