src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں کی قومی شاہراہ پر دلخراش سڑک حادثہ, 20 سالہ نوجوان کے علاوہ پانچ سالہ معصوم بچہ جاں بحق ‏ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 10 مارچ، 2021

مالیگاؤں کی قومی شاہراہ پر دلخراش سڑک حادثہ, 20 سالہ نوجوان کے علاوہ پانچ سالہ معصوم بچہ جاں بحق ‏

مالیگاؤں کی قومی شاہراہ پر دلخراش سڑک حادثہ, 20 سالہ نوجوان کے علاوہ پانچ سالہ معصوم بچہ جاں بحق 



مالیگاؤں  : صدیوں پہلے شیر شاہ سوری کے دور حکومت میں تعمیر شدہ ممبئی آگرہ روڈ پر روزانہ جان لیوا حادثات رونما ہورہے ہیں اور یہ خونی سلسلہ گزشتہ کئی مہینوں سے شباب پر ہے. حادثوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مدنظر نیشنل ہائے وے  اٹھارٹی کے آفسیران اور لیڈران ہر حادثے کے بعد صرف اور صرف جائزہ لینے کا کام کرتے ہیں اور بہت ہوا تو ایک عدد بیان داغ کر اپنا دامن بچا لے جاتے ہیں. کل ایک بار پھر اسی قومی شاہراہ پر ہوٹل شملہ ان کے قریب موٹر سائیکل تصادم میں ایک 20سالہ نوجوان کی جان چلی گئی. دوسرے ہی دن دوپہر 12 بجے کے بعد پانچ سالہ فیضان خان امتیاز خان نامی کم عمر بچہ بھی مالدہ گٹ نمبر 61 سوند گاؤں پھاٹہ علاقہ میں ٹرک کے ذریعے حادثے کا شکار ہو کر اپنی جان سے چلا گیا. اس پانچ سالہ بچے کے ہمراہ شیخ نعیم شیخ کریم نامی شخص بھی زخمی ہو کر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے جبکہ حادثے کا سبب بنے والا ٹرک ڈرائیور  ایم ایچ 09 ایچ ایچ 4607  کے خلاف پوار واڑی  اسٹیشن میں مقدمہ کا اندارج کیا گیا ہے. اطلاعات کے مطابق قومی شاہراہ نیشنل ہاوے نمبر3 پر گزشتہ کئی مہینوں سے حادثات کی تعداد بڑھتی چلی جارہی ہے حالانکہ شہر کے سبھی لیڈران نے حادثات کی روک تھام کے لئے شب و روز ہنگامہ برپا کیا ہے. کوئی اس شاہراہ پر سروس روڈ کی تعمیر کے لئے دھرنا آندولن کررہا ہے تو کوئی کارپوریشن کے ذریعے اس روڈ کی تزین کاری ,دیگر ذرائع اور اسباب مہیا کرنے کا ہنگامہ برپا کررہا ہے تو کوئی ریاستی حکومت سے خطیر فنڈ حاصل کرکے اس خونی شاہراہ پر سروس روڈ, کےانتباہی بورڈ کے علاوہ بریکر تعمیر کا تعمیر کرنے کا جھانسہ دے رہا ہے. اسی سنگین مسئلے پر کوئی اپنی بجھتی ہوئی بیٹری کو ریچارج کرنے میں سرگرداں نظر آتا ہے لیکن یہ طے ہے کہ اس قاتل شاہراہ پر بڑھتے ہوئے حادثات میں ضائع ہونے والی جانوں کے سدباب کے لئے کوئی بھی مخلص دکھائی نہیں دیتا. ہر کوئی صرف اور صرف سیاسی بازی گری میں مصروف ہے حالانکہ اس قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے افراد حد درجہ احتیاط پر عمل کرتے ہیں لیکن شاہراہ پر موجود گڑھے اور دھول مٹی اور مخالف سمت سے آنے والی سواریاں ناگہانی حادثات کا سبب بن جاتی ہیں. روز بروز ہونے والے حادثات کو دیکھتے ہوئے حیرت ہوتی ہے کہ اتنے زیادہ حادثات اور قیمتی زندگیوں کا اتلاف تو ترقی یافتہ شہروں میں بھی نہیں ہوتا. ہمیں یاد ہے کہ ساجدہ نہال احمد جب صدر بلدیہ کے عہدے پر فائز تھیں تو انھوں نے شہر کے بے شمار علاقوں میں ٹریفک سگنل کی تنصیب کروائی تھی لیکن چند دنوں کے بعد یہ تمام سگنل گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہو کر رہ گئے تھے. موجودہ میئر طاہرہ شیخ رشید نے شہر کی شاہراؤں اور محلوں کی تشخیص کے لئے شہر کے داخلی راستوں پر بورڈ آویزاں کروائے تھے. دیکھا جائے تو حادثوں کا سبب ٹریفک پولیس کو گردانا جاتا ہے کیونکہ یہ محمکہ خال خال ہی کہیں دکھائی دیتا ہے.مشہور ہے کہ یہ محمکہ جہاں بھی اپنی ذمہ داری نبھاتے نظر آتا ہے وہیں وہ اپنی کمائی کا ذریعہ تلاش کرنے لگتا ہے. ایسا ضروری نہیں ہے کہ حادثوں کا سبب بنے والے حضرات صرف سیر و تفریح کے لئے نکل کر حادثوں کا سبب بنتے ہیں. مہنگائی کے اس پر فتن دور میں جبکہ پٹرول میں آگ بھڑکی ہوئی ہے حد درجہ ضروری اقدام کے لئے ہی عام افراد بحالت مجبوری سفر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں اس کے برعکس دیکھا جائے تو شہری لیڈران صرف نمائشی اقدام کے ذریعے سیاست کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages