src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں میں ایک بار پھر 8 دن کے لئے پاور لوم بند رکھنے کا فیصلہ شہر میں ماحول سازی کا سلسلہ دراز. بند کو کامیاب بنانے کی اپیل - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 8 فروری، 2021

مالیگاؤں میں ایک بار پھر 8 دن کے لئے پاور لوم بند رکھنے کا فیصلہ شہر میں ماحول سازی کا سلسلہ دراز. بند کو کامیاب بنانے کی اپیل

مالیگاؤں میں ایک بار پھر  8 دن کے لئے پاور لوم بند رکھنے کا فیصلہ 

شہر میں ماحول سازی کا سلسلہ دراز. بند کو کامیاب بنانے کی اپیل 


یوسف الیاس بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے

مالیگاؤں (نامہ نگار) ایک طویل عرصہ سے مالیگاؤں پاور لوم صنعت کساد بازاری کا شکار رہی ہے. پہلے جی ایس ٹی, نوٹ بندی اور لاک ڈاؤن نے اس صنعت کو تباہی کے دہانوں تک لا کھڑا کر دیا  تھا . سوت اور کپڑا تاجران منظم طریقہ سے بنکروں کا استحصال کرتے چلے جارہے ہیں.معروف صنعت کار الحاج یوسف الیاس نے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کبھی پالی بالوترا کے پروسیس بند ہونے کا بہانہ کرکے کپڑوں کی خریدی روک دی جاتی ہے یا پھر کپڑوں کے دام انتہائی کم کرتے ہوئے کپڑوں کی خریدی بند کر دی جاتی ہے. کبھی سوت کے دام آسمان کی بلندیوں پر پہنچ جاتے ہیں تو تیار کپڑوں کے دام اتنے کم کردئیے جاتے ہیں کہ تیار شدہ لاگت بھی بنکروں کے حصے میں نہیں آتی. مسلسل پریشانیوں میں گھرے ہوئے بنکروں نے آج حبیب لانس میں باہم مشورہ کرتے ہوئے طے کیا کہ 9فروری بروز منگل سے 17فروری منگل تک پالسٹر, روٹو اور پی سی جیسے وان تیار کرنے والے کارخانہ دار اپنے اپنے کارخانوں کو مکمل بند رکھتے ہوئے ان سنگین حالات کا مردانہ وار مقابلہ کریں گے. طویل عرصہ سے بنکر برادری وزیر ٹیکسٹائل اور حکومت سے مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ کچے سوت کے داموں کو مستحکم رکھنے کی کوشش کی جائے لیکن ارباب حکومت کی غفلت نے مالیگاؤں کی پاور لوم صنعت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے. عیاں رہے کہ مسلم برادری جس صنعت سے بھی وابستہ رہی ہے ارباب حکومت اس صنعت کو تباہ کرنے کے در پے رہے ہیں چاہئے وہ مراد آباد کے برتنوں کی صنعت ہو یا علی گڑھ کے تالے ہوں یا بنارس کی بنارسی ساڑیوں کی صنعت ہو یا پھر میرٹھ کی قینچی صنعت ہو ارباب حکومت کی غفلت نے مسلم طبقہ کی مذکورہ تمام صنعتوں کو زندہ در گور کردیا ہے بالکل اسی طرز پر مالیگاؤں کی پاور لوم صنعت بھی سسک سسک کر دم توڑتی جارہی ہے. مرکزی حکومت نئے ٹیکسٹائل پارک کی تشکیل کا عندیہ دیتے ہوئے بنکروں کو خوش فہمی میں مبتلا کر رکھا ہے لیکن لاکھوں پاور لوموں کا شہر مالیگاؤں کو ٹیکسٹائل پارک جیسی سہولت سے یکسر محروم رکھا گیا ہے جو یہ اشارہ کرتا ہے کہ مرکزی و ریاستی حکومتیں مالیگاؤں پاور لوم صنعت کو تباہ و برباد کردینا چاہتی ہیں.  بنکر برادری کے اس 8روزہ مجوزہ بند کی وجہ سے شہر کے لاکھوں پاور لوم جب بند رہیں گے تو ہزارہا پاور لوم مزدور روز مرہ کے اخراجات سے بھی پریشان ہو کر زبوں  حالی کا شکار ہو جائیں گے اسی کے تناظر میں مزدور تنظیموں نے بنکروں سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے یہاں برسر روزگار پاور لوم مزدوروں کا بھی خیال رکھیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages