سنی جمیعت الاسلام کے پرچم تلے پورے مالیگاؤں میں دینی مدارس کا جال بچھانے کا عزم
شبعہ مدارس کے تحت یکے بعد دیگرے تین مدارس کا باوقار افتتاح
مالیگاؤں (نامہ نگار) سال گزشتہ صوفی ملت صوفی غلام رسول قادری نے لائحہ عمل ترتیب دیا تھا کہ شہر کے کوچے کوچے میں مسلک اہلنست کے دینی مدارس کا جال بچھا دیا جائے. موصوف کے جنت مکانی ہونے کے بعد جانشین صوفی ملت صوفی نور العین صابری کی سربراہی میں عباسیہ ایجوکشنل شوشل اینڈ ویلفر سوسائٹی کے زیر اہتمام آل آنڈیا سنی جمیعت الاسلام شبعہ مدارس کا آغاز کردیا گیا ہے. جاری سال کے اولین دن دختران سنیت کے لئے مدرسہ تنویر الاسلام اور جنوری کے اواخر میں فرزندان سنیت مدرسہ تنویر الاسلام غوث اعظم نگر میں جاری کردیا گیا ہے. اسی طرح یکم فروری کو تیسرا مدرسہ اہل سنت سرکار صوفی ملت علیہ الرحمہ جو دختران سنیت کے لئے مختص ہے کا افتتاح کیا گیا. مذکورہ تمام مدارس میں علوم دینیہ کے علاوہ کتابت کلاسیس , مراٹھی و اردو زبان کی کلاسیس, سلائی کلاسیس, کشیدہ و حنا کاری جیسے فنون سے بنات حوا کو مستفیض کرنے کا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا ہے. مالیگاؤں شہر طویل عرصہ سے مسجدوں میناروں اور دینی و عصری درسگاہوں کا شہر کہلاتا آیا ہے. آج صوفی ملت کے خوابوں کو عملی تعبیر ان کے جانشین کے زیر سایہ انجام پذیر ہو رہی ہے جو خوش آئند ہے ساتھ ہی خطیب ملت صوفی انیس قادری, مولانا محمد یوسف چستی, سیٹھ اکبر اشرفی, صوفی جمیل قادری, صوفی بلال احمد صابری, حافظ عرفان رضا,فدائے خواجہ صوفی فخرالدین چشتی, مخیر قوم ملت سیٹھ امتیاز, مولانا حضرت صابر نورانی, حافظ محمد اسماعیل اشرفی, قاری نور محمد چشتی، انصاری قربان ماسٹر, صوفی قاسم چشتی, انصاری نصیر احمد،صوفی کلیم صابری جیسے افراد ان دینی مدارس کی ترویج و تشکیل میں معاونت و ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے انجام دے رہے ہیں. جانشین صوفی ملت نے ظاہر کیا کہ مذکورہ مدارس میں ناظرہ , قرات, حفظ اور عالمیت جیسے کورسیس کے ساتھ ساتھ مختلف اوقات میں طلباء و طالبات کو علوم دینیہ سے بہرہ ور کیا جائے گا. دینی تعلیم کے علاوہ دیگر علوم کی تربیت حاصل کرنے والے طلباء و طالبات سے کسی بھی قسم کی فیس نہیں لی جائے گی بلکہ ان مدارس کا خرچ شہر کے مخیر حضرات کے" ماہنامہ فنڈ " سے مکمل کرتے ہوئے دینی خدمات کو مستقل جاری و ساری رکھا جائے گا.شہر میں دختران ملت کو دینی و عصری تعلیمات سے آراستہ و پیراستہ کرنے کے لئے ایک بار پھر شہر مخیران ملت کو آگے آنے کی اشد ضرورت ہے.


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں