src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ : ملزم سمیر کلکرنی کے اکاؤنٹ میں دو ہزار روپئے ابھینو بھارت تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیئے جمع کرائے گئے تھے - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 11 جنوری، 2021

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ : ملزم سمیر کلکرنی کے اکاؤنٹ میں دو ہزار روپئے ابھینو بھارت تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیئے جمع کرائے گئے تھے


مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ

 ملزم سمیر کلکرنی کے اکاؤنٹ میں دو ہزار روپئے ابھینو بھارت تنظیم کو مضبوط کرنے کے لئے جمع کرائے گئے تھے



ممبئی 11 جنوری : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 144 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ دسمبر 2007 میں ایس بی آئی بینک پونے برانچ میں وہ بحیثیت منیجر ذمہ داریاں نبھار ہا تھا اس دوران ایک شخص(ملزم سمیر کلکرنی)کے اکاؤنٹ میں کسی نامعلوم شخص نے دو ہزار روپئے جمع کرائے تھے۔
 وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ ملزم سمیر کلکرنی کے بینک اکاؤنٹ میں پیسے جمع کئے جانے کے تعلق سے اے ٹی ایس نے اس سے تفتیش کی تھی جس کے دوران اس نے پیسہ جمع کرانے کی رسید اور واؤچر اے ٹی ایس کے سپرد کئے تھے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گرد دستہ ATS  کا دعوی ہیکہ ملزم سمیر کلکرنی کے اکاؤنٹ میں ابھینو بھارت نامی تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیئے فنڈ(چندہ) دیا گیا تھا، ابھینو بھارت نامی تنظیم کے ممبران پر مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ انجام دینے کا استغاثہ نے الزام عائد کیا ہے جس کے ممبران سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت و دیگر ہیں۔
 سرکاری وکیل کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے کے بعد ملزم سمیر کلکرنی نے بذات خود جرح کی اور گواہ پر الزام عائد کیا کہ آج وہ عدالت میں یہ بتانے سے معذورہے کہ کس شخص نے اس کے بینک اکاؤنٹ میں پیسہ جمع کیا تھا اور پیسہ جمع کرانے کا مقصد کیا تھا۔
ملزم سمیر کلکرنی اور ایڈوکیٹ جے پی مشرا نے سرکاری گواہ پر الزام عائد کیاکہ وہ آج اے ٹی ایس کے دباؤ میں عدالت میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے نیز گواہی دینے سے قبل اسے این آئی اے کے وکیل اویناس رسال نے سکھایا تھا کہ عدالت میں کیسی گواہی دینی ہے۔
دوران کارروائی عدالت میں  بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ارشد شیخ، ایڈوکیٹ عادل شیخ(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) موجود تھے۔
اسی درمیان سرکاری گواہ سے جرح مکمل ہوئی جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کو حکم دیاکہ وہ کل عدالت میں کسی دوسرے گواہ کو پیش کرے۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 144 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے  ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages