مالیگاؤں میں یوم صحافت پر اردو مراٹھی تمام صحافیوں کا پر تپاک استقبال
حافظ عبداللہ ابن مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی قیادت میں اخباری نمائندوں سے ملاقات اور گل پیشی
مالیگاؤں : صحافت اور ذرائع ابلاغ سماج کا آئینہ ہوتے ہیں معاشرے میں ہونے والے واقعات ، حوادث ، تحریکیں ، عوامی مسائل، ارباب اقتدار کے افعال سمیت عوامی جذبات کی ترجمانی کا فریضہ صحافت سے وابستہ افراد انجام دیتے ہیں۔ وطن عزیز بھارت میں صحافت کو جمہوریت کا چوتھا ستون قرار دیا گیا ہے۔ملک کی جنگ آزادی میں صحافت نے کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔ جس طرح چار دیواری کے بغیر مکان و مسکن ادھورا رہتا ہے اسی طرح صحافت کے بغیر جمہوریت کا تصور محال ہے۔ 6 جنوری کو قومی یوم صحافت منایا جاتا ہے۔ صحافت سے منسلک افراد کی حوصلہ افزائی اور مبارک باد پیش کرنے کے مقصد سے رکن اسمبلی قائد و سالار مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی ہدایت پر حافظ عبداللہ کی قیادت میں ایک وفد اردو اور مراٹھی اخبارات کے دفتر پہنچا جہاں حافظ عبداللہ نے مدیران اور صحافیوں کو پھول اور قلم دے کر ان کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے تہنیتی کلمات سے نوازا۔ اس موقع پر حافظ عبداللہ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب مولانا ابوالکلام آزاد نے "الہلال و البلاغ"اور مولانا محمد علی جوہر نے "زمیندار"کے ذریعے آزادی کی لوکو بھڑکا کر الاؤ بنا دیا تھا کیونکہ ان دونوں مرحومین نے غلام ہندوستانیوں کو جذبہ حریت سے نہ صرف آشنا کیا تھا بلکہ انھیں آزادی کا صحیح مفہوم بھی سیکھا دیا تھا. انھوں نے ہی ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو پروان چڑھانے کے لئے نمایاں کردار ادا کیا تھا. ریشمی رومال تحریک کے سرفروشوں نے رومالی اخبار جاری کرتے ہوئے شمع آزادی کو کبھی بجھنے نہ دیا تھا. جوں جوں ہندوستان میں سرفروشی کا جذبہ انقلاب برپا کرنے کی دہلیز تک پہنچتا گیا توں توں ان اخبارات کے ذمہ داران پر انگریز سامراج کا عتاب بھی بڑھتا گیا. نہ صرف انھیں پابند سلاسل کیا گیا بلکہ ان کے پریس اور دیگر املاک بھی ضبط کر لئے گئے تھے. ماضی کے ان جیالوں کی بدولت جب انگریز سامراج کا غاصبانہ سورج غروب ہوا اور آزادی کی شمع جل اٹھی تو بابا صاحب امبیڈکر کے ذریعے ہندوستانی آئین کی بنیاد گزاری کی گئی. اخبارات اور صحافی حضرات کی سرفروشانہ بے لوث خدمات کو دیکھتے ہوئے فن صحافت کو جمہوریت کا چوتھا ستون قرار دیا گیا.مدیران و صحافیوں نے وفد کی آمد پر مسرت کا اظہار کیا اور مفتی صاحب کا شکریہ ادا کیا ۔ وفد نے سکاڑ، دِنکر ، دیش دُوت ، موکشنی وارتا، لوک مت، پُنیہ نگری ، بالے قلعہ، دیویہ مراٹھی اور پُٹھاری نامی مراٹھی اخبارات کے ساتھ شامنامہ، ترجمان اردو، دیوان عام ، نشاط نیوز ، ڈسپلن ، ناسک ضلع اردو پترکار سنگھ ، نعمانی ٹائمز ، روزنامہ ، اتحاد ٹائمز اور عوامی آواز کے مدیران و صحافیوں کا استقبال کیا وہیں اردو ٹائمز ممبئی اور انقلاب ممبئی کے صحافیوں کا بھی استقبال کیا گیا۔اس موقع پر حافظ عبداللہ کے ہمراہ ذوالفقار ذلو سیٹھ، عیدی امین، کارپوریٹر آمین انصاری ، عبدالخالق سوپر نشاط، حامد حسین ، عبدالاحد اور مزمل مجو شامل تھے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں