src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> خدایا مالیگاؤں کی " عضباء سوسائٹی "کے خوابوں کو تعبیریروں کا پیرہن عطا کردے تاکہ.......!!!* ‏ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 3 جنوری، 2021

خدایا مالیگاؤں کی " عضباء سوسائٹی "کے خوابوں کو تعبیریروں کا پیرہن عطا کردے تاکہ.......!!!* ‏

خدایا مالیگاؤں کی " عضباء سوسائٹی "کے خوابوں کو تعبیریروں کا پیرہن عطا کردے تاکہ.......!!!
               

نوجوانوں کے حساس دلوں میں جب چاند پر کمندیں ڈالنے کے خواب انگڑائیاں لینے لگتے ہیں تو وہ چلی چلائی ڈگر سے ہٹ کر کچھ نیا کرنے کی طلب میں سنگلاخ زمینوں کا سینہ چیر کر نہر شیریں جاری کردیتے ہیں. ایسے نوجوانوں کے لئے برسوں پہلے شاعر مشرق علامہ اقبال نے کہا تھا کہ
"عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں
ایک طویل عرصہ سے مالیگاؤں شہر کی روایت رہی ہے کہ روزانہ کسی نہ کسی علاقہ میں انجمن, ادارے, کلبیں اور سوسائٹیز کی بنیاد گزاری کی جاتی رہی ہے لیکن یہاں پر شب و روز ٹی وی اور کیرم وغیرہ جیسی فضولیات میں  وقت گزاری کرتے ہوئے نوجوان طبقہ مشغول رہتا ہے  .اس کے برعکس شہر کے ایک دور افتادہ علاقہ رونق آباد میں چند حساس دل نوجوانوں نے مضبوط لائحہ عمل ترتیب دیتے ہوئے فضولیات میں اپنے شب و روز گزارنے والے ملت اسلامیہ کے فرزندوں کو جدید ٹیکنا لوجی سے متعارف کرانے کا بیڑہ اٹھایا. ان نوجوانوں نے کسی صاحب خیر کے سامنے اپنا دست طلب نہیں پھیلایا بلکہ اپنی خود کی محنت و مشقت سے پس انداز کئے گئے روپیوں کے ذریعے عضباء ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی کی نہ صرف بنیاد رکھی بلکہ تمام تر قانونی نقاط کی تکمیل کرتے ہوئے اس سوسائٹی کو رجسٹرڈ کے مراحل سے بھی باآسانی گزار لیا. جدید زمانےکی جدید ٹیکنا لوجی سے نوجوانوں کو ہم آہنگ کرنا اس سوسائٹی کے نوجوانوں کا اولین مقصد ہے . اپنے اس نیک مقصد کی تکمیل کے لئے جب نوجوانوں کو ایک مرکز کی ضرورت محسوس ہوئی تو انھیں میں سے موجود ایک افروز خان بابر خان نامی نوجوان نے اپنی انتہائی قیمتی اراضی اس سوسائٹی کے لئے نہ صرف وقف کردی بلکہ اسے پختگی عطا کرتے ہوئے جدید زمانے سے ہم آہنگ کردیا. آج اس سوسائٹی سے منسلک نوجوانوں نے اپنے دیرینہ خوابوں کو تعبریروں کا پیرہن عطا کرنے کے لئے عضاء کمپیوٹر یعنی ٹیکنا لوجی کے دور کی اصل ضرورت کمپیوٹر میں مہارت اور اسی کے ذریعے روزگار کے مراحل طے کرتے ہوئے ان کی اپنی ترقی و آسودگی کی سمت سفر شروع کیا. عضباء کمپیوٹر یونیوررسیل کمپیوٹر ایجوکیشن کے زیر انصرام اور انٹر نیشنل اسٹینڈر آرگنائزریشن سے منظور شدہ عظیم مرکز ہے جہاں قوم کے نونہالوں کو انتہائی مناسب فیس اور اس میں بھی قسطوں میں فیس ادا کرنے کی سہولت مہیا ہے. اس کمپیوٹر سینٹر پر ماہر اور تجربہ کار ٹیچرس کی تقرری کرتے ہوئے ٹرینگ کا معقول انتظام کیا گیا ہے.عضباء کمپیوٹر سینٹر مالیگاؤں کی اولین اور جدید ٹیکنا لوجی کے حامل کمپیوٹر سے مزین ایسی کمپیوٹر لیب ہے جہاں صرف نوجوانوں ہی نہیں بلکہ دختران ملت کو بھی جدید ترین علوم سے بہرہ ور کیا جاتا ہے. عضباء سوسائٹی سے منسلک نوجوان کوئی آسودہ حال خاندانوں سے تعلق رکھنے والے نہیں ہیں. تمام نوجوان اور ان کے والدین مزدور پیشہ ہیں لیکن خدمت خلق کے جذبوں سے شرابور یہ نوجوان ایسے شاہین صفت پرندے ہیں جن کی بلند بالا اسمانی پروازیں ثابت کرتی ہیں کہ "کرگس کا جہاں اور ہے شاہیں کا اور "ان نوجوانوں نے کرونائی یلغار سے متاثر افراد کو ان کی سفید پوشی کا بھرم رکھتے ہوئے رات کے اندھیروں میں ضروری گھریلو اجناس اس خوبی سے تقسیم کیا تھا کہ کسی بھی ضرورت مند کی عزت نفس کو ٹھیس نہیں پہنچی. نوجوانوں کو اپنے مقصد کی راہوں پر مستقل مزاجی اور جواں مردی سے مصروف سفر رکھنے کے لئے اسی علاقہ کے عوامی نمائندہ اسلم انصاری نے بھی اپنی بےلوث خدمات پیش کی ہیں. عضباء سوسائٹی صرف فرزندان ملت کو جدید ٹیکنا لوجی سے آراستہ ہی نہیں کرتی بلکہ ان میں مذہب اسلام اور عصری تعلیمات کو فروغ دینے کا بھی ذریعہ بنتی ہے. ہر عمر کے افراد کو علوم دینیہ اور قرانیہ سے اس طرح آراستہ و پیراستہ کرتی ہے کہ ان کے اذہان و قلوب میں دین مبین کی روشنیاں بکھر جاتی ہیں. گذشتہ پانچ سالوں سے اس سوسائٹی کے نوجوان قطرہ قطرہ دریا جاری کرنے کی راہوں پر مسلسل سفر بردوش ہیں. راستے میں آنے والی تمام تر مشکلات کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنا ان نوجوانوں کا شیوہ ہے. نوجوانوں کو جدید ٹیکنا لوجی سے آراستہ کرنے کے لئے جہاں تجربہ کار مشاق ٹیچرس موجود ہیں وہیں دختران ملت کو جدید علوم روشناس کرنے کے لئے خاتون ٹیچرس کا خصوصی نظم ہے. یہاں دختران ملت کے لئے پردہ کا معقول انتظام کیا گیا ہے. یہ سوسائٹی اپنے آپ کو یہیں تک محدود رکھنے کی بجائے ایک عظیم الشان آئے ٹی آئی کالج کے قیام کے لئے بھی کوشاں ہیں. کسی مخصوص سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے کے باوجود سبھی سیاسی نظریات کے حامل یہ نوجوان سوسائٹی کے معاملات میں سیاسی مداخلت برداشت نہ کرتے ہوئے خدمت خلق کے نیک جذبوں سے آراستہ عزم محکم کی تصویر بنے مسلسل مصروف سفر ہیں. سوسائٹی کی بنیاد گزاری سے لے کر آج تک روز افزوں ترقی کا راز اسی میں پنہاں ہے کہ ان نوجوانوں کے دلوں میں کبھی بھی کسی معمولی سے معمولی اختلاف کی چنگاری دہکتے الاؤ میں تبدیل نہیں ہوئی ہے. نوجوانوں پر مشتمل یہ سوسائٹی جس علاقے میں واقع ہے وہ ایک پسماندہ علاقہ تصور کیا جاتا ہے. سرکاری اسپتالوں سے دوری کی وجہ سے مریضوں کو وہاں تک پہنچنے میں ہونے والی دشواریوں کا ازالہ کرنے کے لئے عنقریب ہی یہ سوسائٹی تمام تر طبی سہولیات سے مزین ایک عدد ایمبولنس کی حصول یابی کے لئے بھی کوشاں ہیں. آئے ٹی آئے کالج اور ایمبولنس کی حصول یابی آسان تو نہیں لیکن ان نوجوانوں کا عزم حوصلہ اور کبھی نہ تھکنے والی ہمت آنے والے دنوں میں ضرور ان  کے خوابوں کو تعبیروں میں بدل دے گی اور وسیع قطعہ اراضی پر عظیم الشان آئے ٹی آئے کالج کی بلند و بالا عمارت شہر کے لئے طرہ امتیاز بن جائے گی اور شہرکی نا ہموار و شکستہ شاہراؤں پر عضباء سوسائٹی کی جدید ترین ایمبولنس سائرن بجاتی ہوئی کسی نہ کسی مریض کو اسپتالوں تک پہنچاتی نظر آئے گی. مشہور ہے کہ زندگی گزارنے کے لئے خواب دیکھنا ضروری ہے اور وہ بھی چھوٹے چھوٹے نہیں بلکہ بڑے خواب نہ صرف دیکھنا چاہیے ساتھ ہی ان خوابوں کو تعبیریریں عطا کرنے کے لئے عضباء سوسائٹی کے نوجوانوں کی طرح ہی بلند حوصلگی اور مستقل مزاجی سے کوشاں رہنا چاہیے کہ اسی میں کامیابی و کامرانی کا راز مضمر ہے.عضباء سوسائٹی کے ذریعے ماضی میں سکس سگما ہاسپٹل کے انسلاک سے ایک ایسا میڈیکل کیمپ منعقد کیا گیا تھا جہاں نہ صرف مفت میں بیماریوں کی تشخیص کی گئی تھی بلکہ درکار ضروری دوائیاں اور ٹیسٹ وغیرہ بھی مفت میں غریب مریضوں کے لئے مہیا کئے گئے تھے. علوم دینیہ کو فروغ دینے کے لئے مذکورہ سوساٹی نے دین سے منسلک کوئز مقابلے کا بھی اہتمام کیا تھا جن میں شامل سینکڑوں بچوں کی حوصلہ افزائی کے لئے حسب ضرورت انعامات سے نوازہ گیا تھا.مذکورہ سوسائٹی ہاؤس لیڈر اسلم انصاری کی زیر سرپرستی میں کامیابی کی منازل طے کرتے ہوئے رواں دواں ہے. سوسائٹی کے صدر پرویز خان بابر خان, نائب صدر انصاری حفیظ الرحمان محمد اسلم, سکریٹری قاضی التمش  پرویز بھائی میاں اپنے نائب محمد قیس محمد زبیر, خزانچی انصاری محمد عمران محمد اسماعیل ونائَب قاضی عرفان مشتاق علی جیسے فعال عہدے داروں کے علاوہ عبدالتواب, ابراہیم خان, غفران خان, عبدالرحیم, عبدالعظیم  جیسے متحرک اراکین کی ہمراہی میں عضباء سوسائٹی کے ذریعے جدید ٹیکنا لوجی سے آراستہ ہو کر سینکڑوں نوجوان اور لڑکیاں با عزت روزگار سے وابستہ ہوتے ہوئے  اپنے اہل خانہ کی کفالت میں مصروف ہیں. اس کے برعکس دیکھا جائے تو عضباء کمپیوٹر ٹرینگ سینٹر سے چند قدموں کی دوری پر ایک بلند بالا عصری درسگاہ بھی موجود ہے جہاں صرف طلباء و طالبات کو عصری تعلیم سے آشنا کیا جاتا ہے لیکن انھیں خود کے کسی روزگار سے منسلک کرنے کی جانب توجہ نہیں دی جاتی.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages