مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ
عدالت کی سخت وارننگ کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر عدالت میں پیش ہوئی . عدالت سے انسانی بنیادوں پر رعایت طلب کی
ممبئی4 جنوری : خصوصی این آئی اے جج کی سخت وارننگ کے بعد آج مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرعدالت میں پیش ہوئی جس نے عدالت کو بتایا کہ وہ بیماری کی وجہ سے روزانہ عدالت میں حاضر ہونے سے معذور ہے لہذا عدالت کو اسے انسانی بنیادوں پر سہولت دینا چاہئے۔
بھگوا کپڑا زیب تن کیئے ہوئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے عدالت کو بتایا کہ اس کی ایک آنکھ کی بینائی تقریباً ختم ہوچکی جس کا علاج دہلی کے مشہور ایمس اسپتال میں ہورہا ہے جبکہ اسے چلنے پھرنے میں شدید دقتوں کو سامنا ہے جس کی وجہ سے اسے مدھیہ پردیش سے ممبئی کا سفر کرنے میں پریشانی ہورہی ہے۔
خصوصی این آئی اے جج سٹرے نے سادھوی پرگیہ سنگھ کو حکم دیا کہ عدالت کے حکم پر اسے عدالت میں آنا پڑیگا نیز اس کی بیماری کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے عدالت سے غیر حاضر رہنے کی سہولت دی جاسکتی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ عدالت میں حاضر ہی نہ ہو۔
سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے عدالت کو یقین دلایا کہ عدالت جب اسے حکم دے گی وہ عدالت میں حاضر ہوجائے گی نیز اس کی غیر موجودگی میں اس کے وکلاء جے پی مشرا اور پرشانت مگو عدالت کی کارروائی میں حصہ لیں گے۔
اس ضمن میں این آئی اے کے وکیل اویناس رسال نے عدالت کو بتایا کہ سادھوی پرگیہ کی غیر حاضری سے عدالتی کارروائی میں کوئی خلل نہیں پڑیگا لیکن اہم موقعوں پر ملزمہ کو عدالت میں حاضر ہونا پڑیگا۔
خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے نے عدالت میں موجود ملزمین کو کہا کہ وہ معاملے کی سماعت جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں لہٰذا ملزمین کی عدالت میں حاضری ضروری ہے نیز دفاعی وکلاء کو بھی عدالت کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔ آج عدالت میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر اپادھیائے، سمیر کلکرنی، کرنل پروہت حاضرتھے جبکہ ملزمین اجئے راہیکر اور دیانند پانڈے کے وکلاء نے ملزمین کی عدالت میں غیر حاضری کی درخواست داخل کی تھی جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔
دوران کارروائی عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم ، ایڈوکیٹ ارشد شخ ، ایڈوکیٹ عادل شیخ(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) موجود تھے۔
اسی درمیان خصوصی جج نے بم دھماک متاثرین کو ملزم کرنل پروہت کے کورٹ آف انکوائر اور منسٹری آف ڈیفنس کے ان دستاویزات کو مہیا کرانے سے یہ کہتے ہوئے انکا ر کردیا کہ یہ دستاویزات رازدارانہ ہیں جسے بم دھماکہ متاثرین کو نہیں دیا جاسکتا ہے جس پر ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو بتایا کہ ممبئی ہائی کورٹ میں بم دھماکہ متاثرین ان دستاویزات کی روشنی میں ملزم کی جانب سے داخل ڈسچارج کی عرضداشت پر بحث کرنا چاہتے ہیں لہذا انہوں نے عدالت سے گذارش کی ہے۔
خصوصی جج نے ایڈوکیٹ شاہد ندیم کو کہا کہ اگر ہائی کورٹ انہیں حکم دیتی ہے تو وہ بم دھماکہ متاثرین کو رازدارانہ دستاویزات دینے کا حکم جاری کریں گے۔
6 جنوری کو ممبئی ہائی کورٹ میں ملزم کرنل پروہت کی جانب سے داخل کردہ ڈسچارج عرضداشت پر آن لائن بحث متوقع ہے جس کے دوران بم دھماکہ رازدارانہ دستاویزات کا معاملہ اٹھائیں گے۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 143 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔آئندہ سماعت 5/جنوری 2020کو ہوگی۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں