بھنڈارہ کے سرکاری ہاسپٹل میں آگ لگنے سے 10 بچوں کی موت کے بعد حکومت متحرک ،
ہر اسپتال کا فائر آڈٹ ہوگا.
مہاراشٹر کے بھنڈارہ میں ایک اسپتال کے خصوصی نوزائیدہ نگہداشت یونٹ میں آگ لگنے کے بعد دس نوزائیدہ بچوں کی موت ہوگئی ۔ یہ افسوسناک حادثہ بھنڈارہ ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کے نیو بورن کیئر یونٹ ( این آئی سی یو) میں ہفتہ کی رات 2 بجے پیش آیا ۔
ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ فوت ہونے والے بچوں کی عمر ایک سے تین ماہ کے درمیان تھی ۔
ڈسٹرکٹ سول سرجن پرومود کھنڈاتے نے بتایا کہ بھنڈارہ ڈسٹرکٹ اسپتال میں دہر رات گئے آگ بھڑک اٹھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس یونٹ 17 نومولود کا نیو بورن کیئر یونٹ میں علاج چل رہا تھا .، جن میں سے سات کو بچا لیا گیا ۔ انھوں نے بتایا کہ ایک نرس نے سب سے پہلے اسپتال کے نوزائیدہ بچوں کی یونٹ سے دھواں نکلتے ہوئے دیکھا اور ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو الرٹ کیا، جو وہاں پانچ منٹ کے اندر پہنچ گئے۔
یہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی . آگ لگنے کے بعد یونٹ میں دھواں پھیل گیا ۔ جس کی وجہ سے 10 نومولود کی موت ہوگئی ۔ جبکہ 7 بچوں کو بچا لیا گیا ۔ زیادہ تر بچوں کی موت دھواں پھیلنے کے بعد دم گھٹنے سے ہوئی ہے .
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے حادثے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، نائٹ وزیراعلی اجیت پوار نے تمام اسپتالوں کے فائر آڈٹ آرڈر جاری کردیئے ہیں۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے بھنڈارہ ڈسٹرکٹ اسپتال میں آتشزدگی میں نومولود بچوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلی کے آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملنے کے فورا بعد ہی ٹھاکرے نے وزیر صحت راجیش ٹوپے سے بات کی۔ بیان میں کہا گیا ہے ، "وزیر اعلی نے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سے بات کی ہے اور ان سے تحقیقات کرنے کو کہا ہے۔ '
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور وزیر خزانہ اجیت پوار نے حادثے کے بعد تمام اسپتالوں کا آڈٹ کروانے کا حکم جاری کیا ہے۔ ضلع بھنڈارہ میں اس حادثے میں 10 نوزائیدہ بچے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔ کابینہ کے وزیر اور کانگریس رہنما نواب ملک نے بھی کہا کہ ریاست کے تمام اسپتالوں کا فائر آڈٹ کرایا جائے گا۔ اگر فائر آڈٹ میں بے ضابطگیاں پائیں گئی تو اس اسپتال کا اجازت نامہ منسوخ کردیا جائے گا ۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہفتہ کے روز بھنڈارہ ضلع اسپتال میں آتشزدگی کے باعث دس نوزائیدہ بچوں کی ہلاکت کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے اس معاملے میں سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر فڑنویس نے ایک بیان میں کہا ، "حکومت کو اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرنی چاہئے اور 10 نوزائیدہ بچوں کی موت کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔" یہ ایک انتہائی تکلیف دہ حادثہ ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے کہا ، "ڈسٹرکٹ جنرل اسپتال ، بھنڈارہ کے نومولود نگہداشت یونٹ(این آئی سی یو) میں آتشزدگی کے باعث 10 نوزائیدہ بچوں کی موت کی خبر حیران کن تکلیف دہ ہے۔ میں نے بھنڈارہ پولیس کو حادثے کی مکمل تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔ آج میں خود بھنڈارہ ضلع کے اس اسپتال جا رہا ہوں۔ ساتھ ہی وزیر صحت راجیش ٹوپے نے جاں بحق بچوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس کے سابق رکن اسمبلی سنجے نروپم نے کہا ، 'بھنڈارہ ضلع کے ایک سرکاری اسپتال میں ایک تکلیف دہ ہ پیش آیا ہے۔ ایک آگ میں پہلے دس نوزائیدہ بچے دنیا کو دیکھنے سے جل گئے ۔ یہ ایک رلانے والا حادثہ ہے۔ حکومت بچوں کے غمزدہ والدین کی مدد کرے۔ اسپتال میں جہاں معصوم بچے تھے ، آگ کیوں لگی ، اس کی تحقیقات ضروری ہیں۔أ


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں