src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 7 اگست، 2025

فلم ادئے پور فائلز : فلم سے متنازعہ 61؍ سین حذف، فلم پروڈیوسر کو سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کی ہدایت پر عمل کرنے کا حکم



مولانا حلیم اللہ قاسمی کی پٹیشن پر بامبے ہائی کورٹ میں سماعت مکمل







ممبئی 7/ اگست نفرت آمیز فلم ادئے پور فائلز پر پابندی لگانے والی عرضداشت کی آج بامبے ہائیکور ٹ میں سماعت عمل میں آئی، جس کے دوران عرض گذار مولانا حلیم اللہ قاسمی (صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر) کی پیروی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ متین شیخ نے دو رکنی بینچ کو بتایا کہ گذشتہ کل سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن نے فلم سے مزید متنازعہ اور قابل اعتراضات مناظر کو حذف کیئے جانے کا حکم جاری کیا ہے۔ لہذا اب وہ فلم کی ریلیز کے خلاف داخل پٹیشن پر مزید سماعت نہیں کیئے جانے کی اس شرط پر گذارش کرتے ہیں کہ سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن نے جن مناظر کو حذف کیا ہے اس کی پاسداری کرتے ہوئے فلم کو سنیما گھروں میں دکھایا جائے۔
جسٹس ریوتی موہتی ڈیرے اور جسٹس نیلا گھوکھلے نے ایڈوکیٹ متین شیخ کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے یہ کہا کہ ہمیں امید ہیکہ فلم پروڈیوسر سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کی ہدایت کے مطابق سنیما گھروں میں فلم کی نمائش کرے گا ۔عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ مولانا حلیم اللہ قاسمی کی پٹیشن پر میرٹ پر بحث نہیں ہوئی ہے ۔
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند کی کوششوں سے 61؍ انتہائی متنازعہ سین حذف کئے جانے کا سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن نے فیصلہ کیا ہے۔جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے ادئے پور فائلز فلم سے قابل اعتراض سین حذف کرنے اور فلم کی نمائش روکنے کے لئے دہلی ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن میں نمائندگی کی جس کے بعد ناصرف فلم کی نمائش پر اسٹے رہا بلکہ مرکزی سرکار کے ادارے کو اس فلم سے 61؍مناظر حذ ف کرنا پڑا۔
اس فلم میں بی جے پی کی سابق ترجمان نپور شرما کی جانب سے پیغمبر اسلام محمد ﷺ کی شان میں کی گئی گستاخی کو بھی دیکھا گیا تھا لیکن مولانا ارشد مدنی کے شدید اعتراضات کے بعد اس پور ے سین کو ہی فلم سے حذف کردیا گیا ہے۔دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد بورڈ نے یہ فیصلہ صادر کیا۔
فلم میں دارالعلوم دیوبند اور مسلمانوں کی منفی تصویر پیش کیئے جانے کا دہلی ہائی کورٹ نے بھی سخت نوٹس لیا تھا۔غیر قانونی طور پر فلم کا ٹریلر ریلیز کرنے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ نے فلم پروڈیوسر کی سرزنش بھی کی تھی۔سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن نے پہلے 55؍سین کٹ کئے جانے کا حکم جاری کیا تھا، لیکن مولانا ارشد مدنی کے اعتراض کے بعد فلم سے مزید 6؍ سین کٹ کیئے گئے۔ فلم پروڈیوسر نے فلم سے نپور شرما کے متنازعہ بیان کو دکھانے والا سین از خود حذف کردیا۔اگر چہ فلموں میں مسلمان اور اسلام کی توہین کے بڑھتے ہوئے رجحانات کے خدشات برقرار ہیں لیکن بروقت کی گئی قانونی چارہ جوئی سے بہت حد تک اس پر قابوپایا جاسکتا ہے۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages