src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 17 اگست، 2025

 جامنیر-بیتاواد ماب لنچنگ کیس کا اہم ملزم باہر

اجیت دادا اور ایکتا سنگٹھن نے MCOCA، تفتیشی افسر کی تبدیلی اور اس جرم میں دوسروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا


جمنیر تعلقہ کے بیتاواد خورد میں موب لنچنگ کیس کو 6 دن ہوچکے ہیں اور اس معاملے میں کچھ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم اس جرم کا مرکزی ماسٹر مائنڈ اور براہ راست شریک جو کہ ایک تنظیم سے وابستہ ہے اور ایک مقامی سیاسی رہنما کے قریب ہے، کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔


جائے وقوعہ پر موجود متعدد عینی شاہدین کے بیانات، پولیس کے پاس دستیاب شواہد اور متاثرہ خاندانوں کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت کے باوجود مرکزی ملزم اور کیفے ڈرائیور کے خلاف کارروائی سے گریز کیا جا رہا ہے۔ یہی نہیں، اس معاملے میں تعزیرات ہند کی دفعہ 61(2) (مجرمانہ سازش) اور مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (MCOCA) کو لاگو کرنے میں بھی ہچکچاہٹ ہے۔


جلگاؤں ضلع ایکتا سنگٹھن نے جلگاؤں میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت دادا پوار سے ملاقات کی اور شکایت کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔


1) پولیس انسپکٹر اور تفتیشی افسر مرلی دھر کاسر کو فوری طور پر ایس آئی ٹی سے ہٹایا جائے اور ڈی وائی ایس پی سطح کے افسر کو مذکورہ تفتیشی افسر مقرر کیا جائے۔


2) مرکزی سازش کار کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔


3) کیس میں دفعہ 61(2) اور مکوکا لاگو کیا جائے۔


4) متاثرہ خاندان کو تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔


5) متاثرہ خاندان کو 25 لاکھ روپے اور سرکاری نوکری دی جائے۔


6) اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کا تقرر کیا جائے اور کیس کی جلد سماعت کی جائے۔


اس واقعہ سے اقلیتی برادری میں خوف اور عدم تحفظ کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری ایکشن لے اور عدلیہ پر اعتماد کو مضبوط کرے۔


اجیت دادا کی وفد کو یقین دہانی


اجیت دادا نے فاروق شیخ سے سنجیدگی سے بات چیت کی اور ان کی تحریری شکایت میں شامل مسائل پر سنجیدگی سے بات کی۔ جلگاؤں کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سے بات کریں گے اور تحقیقات کے لیے اپنی شکایت مہاراشٹرا ریاست کے پولیس ڈائریکٹر جنرل رشمی شکلا کو بھی دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ واقعہ مہاراشٹر کے لیے بدنما داغ ہے۔


وفد میں شامل

مفتی خالد، فاروق شیخ، ندیم ملک، فیروز شیخ، قاسم عمر، جامنیر کے جاوید ملا، آصف شیخ، شہباز خان، شکیل شیخ، حافظ رحیم پٹیل آف جلگاؤں، مولانا قاسم ندوی، مولانا گفران، متین پٹیل، انور شکلگر، ایڈووکیٹ آویش شیخ، نجم الدین فیروز شیخ، صابری شیخ، شیخ رشید، شیخ رشید، شیخ رشید اور دیگر موجود تھے۔ دھولے، نندربار اور جلگاؤں سے قوم پرست جماعتوں کے عہدیداروں کے طور پر۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages