src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 11 اگست، 2025

 ممبئی پولیس کو گلشن کمار کے قتل کی خبر دو دن پہلے مل چکی تھی لیکن انہیں انڈر ورلڈ ڈان ابو سالم سے بچانے میں ناکام رہی۔




ممبئی: 12 اگست 1997 کا وہ دن تھا جب دوپہر کو بھارتیہ میوزک انڈسٹری کے 'کیسٹ کنگ' کہلائے جانے والے گلوکار گلشن کمار کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ یہ قتل دن دہاڑے کھلے عام کیا گیا۔ جب گلشن کمار کو گولی ماری گئی تو وہ مندر سے لوٹ رہے تھے۔ انہیں 16 گولیاں لگیں۔ اس ہائی پروفائل قتل کیس سے متعلق ایک ایسا انکشاف سامنے آیا ہے جس نے سب کے ہوش اڑا دیے۔


ممبئی کے سابق پولیس کمشنر راکیش ماریا نے ایک کتاب 'مجھے اب کہنے دو' لکھی ہے۔ راکیش ماریا نے اس کتاب میں جو انکشافات کیے ہیں وہ چونکانے والے ہیں۔ گلشن کمار کو قتل کرنے کے لیے کوڈ ورڈز استعمال کیے گئے تھے۔


سابق پولیس کمشنر نے بتایا کہ انہیں گلشن کمار کے قتل سے پہلے انٹیلی جنس ذرائع سے معلومات ملی تھیں۔ انہیں معلوم ہوا تھا کہ وکٹ گرنے والی ہے۔ جب انہوں نے اپنے مخبر سے پوچھا کہ وکٹ کون گرانے والا ہے تو اس نے بتایا کہ ابو سالم۔ یہاں 'وکٹ گرانے کا مطلب قتل کرنا ہے۔ ابو سالم 90 کی دہائی کا انڈر ورلڈ ڈان تھا۔ اس نے ممبئی میں دہشت پھیلا رکھی تھی۔ گلشن کمار کو قتل کرنے کا منصوبہ ابو سالم کی ہدایت پر بنایا گیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages