src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اسلم چشتی فرینڈ سرکل پونے کے زیرِ اہتمام اعزازی مشاعرہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 29 جولائی، 2025

اسلم چشتی فرینڈ سرکل پونے کے زیرِ اہتمام اعزازی مشاعرہ

 اسلم چشتی فرینڈ سرکل پونے کے زیرِ اہتمام اعزازی مشاعرہ 








مورخہ 28 جولائی بروز پیر شام پونے کے مشہور اسٹوڈیو( Yknot - Your Content Space ) ( وائی ناٹ یور کنٹینٹ اِسپیس ) این آئی بی ایم روڈ پونے تشریف لائے ہوئے مہمان شعراء غفران امجد، جمیل بنارسی، ڈاکٹر ارشد جمال صارم، عامر مسعود بہرائچی، جاوید احمد خان جاوید، احمد جمال کوثر، سیّد پاشا رہبر کے اعزاز میں ایک مشاعرے کا اہتمام کیا گیا - 



اس مبارک موقع پر شمعِ فروزاں کی رسم مہمانِ خُصوصی پروفیسر معین الدین فلاحی صاحب کے ہاتھوں ادا کی گئی، صدارت جناب  وقار احمد شیخ صاحب نے کی مہمانِ خُصوصی پروفیسر معین الدین فلاحی صاحب، صدرِ مشاعرہ جناب وقار احمد شیخ صاحب اور مہمانانِ ذی وقار جناب اطہر قریشی صاحب ،جناب اے آر ڈی خطیب صاحب ، جناب سعید احمد سعید صاحب ، جناب قدرت اللہ بیگ صاحب کا پھولوں سے استقبال کیا گیا - مہمان شعراء کا گلپوشی اور شال سے استقبال کے ساتھ ساتھ مختصر تعارف بھی پیش کیا گیا - رات 8 بجے صدرِ مشاعرہ وقار احمد شیخ کی اجازت سے مشہور صحافی، ناظمِ مشاعرہ سیّد حلیم زیدی صاحب نے تنویر احمد تنویر کو اے سی ایف سی کے تعارف کے لیے مدعو کیا تعارف کے بعد با قاعدہ مشاعرے کا آغاز سیّد حلیم زیدی صاحب نے اپنے مختصر اور مؤثر تمہیدی کلمات سے کیا اور ایک کے بعد دیگر شعراء و شاعرات کو کلام سنانے کی دعوت دی - مشاعرے میں شرکت کرنے والے شعرائے کرام کے اسمائے گرامی ہیں غفران امجد، جمیل بنارسی، ڈاکٹر ارشد جمال صارم، عامر مسعود بہرائچی، جاوید احمد خان جاوید، سیّد پاشا رہبر، احمد جمال کوثر، اسلم چشتی ، حسام الدین شعلہ، امتیاز خان امتیاز ، مہیش بجاج انجم لکھنوی، ضیاء باغپتی ، رفیق قاضی، سیّد حلیم زیدی،تنویر احمد تنویر، کوثر جہاں، ڈاکٹر طوبی چودھری، حمیدہ حکیم ، سونالی رسل، میڈی کرسٹی ، مصیب اعظمی، دانش جعفری - مشاعرہ 8 بجے شروع ہو کر رات 12 بجے  بے حد کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہُوا - اس مشاعرے میں شرکت کرنے والے ان با ذوق سامعین کا دل کی گہرائیوں سے بہت بہت شکریہ جو رات 12 بجے تک ذوق کے ساتھ داد و تحسین سے شعراء کو نوازتے رہے - ناظمِ مشاعرہ  سیّد حلیم زیدی صاحب کے شکریہ پر مشاعرے کا اختتام ہُوا - اس مشاعرے میں پڑھے گئے شعرائے کرام کا ایک ایک شعر ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے - 


تو اپنے گیسو و رخسار کو سنبھال کے رکھ 

ترے  دیار  سے  آگے  نکل رہی  ہے غزل 

( غفران امجد ) 


جاتے ہیں ہم وہاں کہ جہاں دل کی قدر ہو 

بیٹھے  رہو  تم  اپنی  ادائیں  لیے   ہوئے 

( جمیل بنارسی ) 


مستقل  رہتا ہے مجھ پر منعکس ایک آئینہ 

دیکھتی رہتی ہے پیہم ایک حیرانی مُجھے 

( ڈاکٹر ارشد جمال صارم) 


اک ماں کا حوصلہ ہے جوکانٹوں پہ چل کے بھی 

مخمل   خرید   لاتی   ہے  بچّوں  کے   واسطے 

( عامر مسعود بہرائچی ) 


ممکن ہے مرے شعر میں اغلاط بہت ہوں 

تخلیقِ  بشر  ہے  کوئی  آیت  تو نہیں  ہے 

( احمد جمال کوثر) 


معدوم  ہوئی جاتی ہیں دنیا سے وفائیں 

ہوتے ہی نہیں خون میں آثار نمک کے 

( جاوید احمد خان جاوید) 


کامیابی   کے  لیے   کاملِ   ایماں ہونا 

ورنہ مشکل ہے مری جان مسلماں ہونا 

( سیّد پاشا رہبر) 


کسی نے پوچھاجومجھ سےکہ زندگی کیا ہے 

بنا کے  چھوڑ  دی  کاغذ  کی  ناؤ پانی میں 

(حسام الدین شعلہ) 


تجھ کو اس شرط پہ جانے کی اجازت دوں گا 

پہلےآنکھوں کےکٹوروں کو تو بھرجانے دے

(اسلم چشتی) 


تو ہے یا تیرا گماں یہ کون ہے 

درمیانِ جسم و جاں یہ کون ہے 

( سیّد حلیم حسنین زیدی) 


صبر مظلوم کا جب حد سے گذر جائے گا 

ظلم خود اپنا  گلا گھونٹ کے مر جائے گا 

( ضیاء باغپتی) 


معمورِ عشق دل کبھی بنجر نہ ہو سکا 

قطرہ کبھی بھی تنہا سمندر نہ ہو سکا 

(رفیق قاضی) 


دل سے ان کے نہ گیا ہوگا کدورت کا زہر 

ورنہ  جاتے ہوئے  وہ ہاتھ  ملاتے  جاتے 

( امتیاز خان) 


سینے میں وہ درد چھپائے خاموشی کے پہروں میں 

وقتِ رخصت دیکھ کے مجھ کو دھیرے سے مسکائے تو 

( مہیش بجاج انجم لکھنوی) 


اس جہانِ رنگ و بو میں ہر نظارہ خواب تھا 

آنکھ کھلتے ہی کھلا سارا کہ سارا خواب تھا 

( تنویر احمد تنویر) 


ہمارا  شیشہء  دل  ٹوٹنے  کا  غم نہ کرو 

یہ حادثے تو زمانے میں ہوتے رہتے ہیں 

( کوثر جہاں کوثر) 


مَیں پیاس  اپنی  کس  کو  بتاؤں  حمیدہ اب 

دریا بھی مجھ کو لگتا ہے پیاسا مرے آگے 

( حمیدہ حکیم ) 


چمن کے ہر شجر پر بوم کا ہے بول بالا

قفس  سے  بلبلیں  آزاد  کرنا  لازمی ہے

( ڈاکٹر طوبیٰ چودھری ) 


میڈی  کو  آرزوئے   ملاقات   کھا     گئی 

کچھ خواہشوں کی ضد میں خسارہ بہت ہُوا 

( میڈی کرسٹی) 


زخمِ جگر کی کوئی اچھّی دوا کریں ہم 

آئیں مصیب صاحب غزلیں سنا کریں ہم 

( مصیب اعظمی) 


اس اندھیری زندگی کو خوشیوں کی تنویر دے 

یا  الٰہی  رنج  و غم  کا سامنا  کب  تک  کروں 

( دانش جعفری) 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages