src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ مقدمہ کا تاریخی فیصلہ: ہائیکورٹ نے پانچ اور سات ملزمین کی عمر قید کی سزا ختم کی - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 21 جولائی، 2025

7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ مقدمہ کا تاریخی فیصلہ: ہائیکورٹ نے پانچ اور سات ملزمین کی عمر قید کی سزا ختم کی

 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ مقدمہ کا تاریخی فیصلہ: ہائیکورٹ نے پانچ  اور سات ملزمین کی عمر قید کی سزا ختم کی



جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی قانونی پیروی کا نتیجہ، فیصلہ کا مولانا حلیم اللہ قاسمی نے خیر مقدم کیا








ممبئی21/ جولائی: 7/11ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکے مقدمہ کا آج تاریخی فیصلہ بامبے ہائیکورٹ کی دو رکنی بینچ نے ظاہر کیا،19/ سالوں کے طویل انتظار کے بعد اس مقدمہ میں جبراً پھنسائے گئے مسلم نوجوانوں کو انصاف حاصل ہوا۔ عدالت نے خصوصی مکوکا عدالت کی جانب سے پانچ ملزمین احتشام قطب الدین صدیقی، کمال انصاری، فیصل عطاء الرحمن شیخ، آصف بشیر اور نوید حسین کو ملنے والی پھانسی کی سزا کو غیر قانونی قراردیا، اسی کے ساتھ ساتھ عدالت مکوکا عدالت سے سات ملزمین محمد علی شیخ، سہیل شیخ، ضمیر لطیف الرحمن، ڈاکٹر تنویر، مزمل عطاء الرحمن شیخ،ماجد شفیع، ساجد مرغوب انصاری کو ملنے والی عمر قید کی سزا کو بھی ختم کردیا یعنی کے ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں نچلی عدالت فیصلے کو غیر قانونی قراردیا اور اسے ملزمین کے حق میں تبدیل کردیا۔بامبے ہائی کورٹ دو رکنی خصوصی بینچ جسٹس اے ایس کلور اور جسٹس شیام سی چانڈک نے آج صبج ساڑھے نو بجے فیصلہ ظاہر کیا۔ عدالت نے ملزمین کی جانب سے حاصل کیئے گئے اقبالیہ بیان کو سرے سے خارج کردیا اور اسے غیر قانونی قراردیا، اسی طرح عدالت نے سرکاری گواہان کی گواہی کو بھی قبول کرنے سے انکار کردیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمین کو فوراً جیل سے رہا کیا جائے اگر وہ کسی اور مقدمہ میں مطلوب نہیں ہیں تو یعنی کے عدالت نے سال 2006/ سے جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے والے ملزمین کی جیل سے رہائی کا راسطہ صاف کردیا ہے۔عدالت نے جیل میں انتقال کرنے والے کمال انصاری کو بھی مقدمہ سے بری کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔جس وقت جسٹس کلور مقدمہ کا فیصلہ پڑھ رہے تھے، پھانسی کی سزا پانے والے پانچوں ملزمین بھی بذریعہ آن لائن اسے دیکھ اور سن رہے تھے اور ان کے چہروں پر مایوسی جھلک رہی تھی لیکن جیسے فیصلہ ان کے حق میں آیا وہ ایکدم سے خوش ہوگئے اور عدالت اور ان کا دفا ع کرنے والے وکلاء کا شکریہ ادا کیا۔ٍ

سینئر ایڈوکیٹ یوگ موہت چودھری نے عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کے فیصلے سے عوام کا عدلیہ پر اعتماد بڑھے گا نیزقانون کی بالادستی قائم رہے گی۔انہوں نے ملزمین کے حق میں بحث کرنے کے لیئے دفاعی وکلاء کو موقع دینے کے لیئے بھی شکریہ ادا کیا۔یوگ چودھری نے جذباتی انداز میں کہا کہ اس پورے مقدمہ کا اگر باریک بینی سے مشاہدہ کیاجائے تو پتہ چلتا ہے کہ ملزمین کے خلاف جھوٹے ثبوت و شواہداکھٹا کیئے گئے تھے جس کی آج عدالت نے تصدیق کردی۔

ملزمین کے مقدمات کی پیروی جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کررہی ہے، آج کے فیصلے کا صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی خیر مقدم کیا اور ملزمین کی رہائی میں دن رات محنت کرنے والے وکلاء کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر انہوں نے مرحوم گلزار احمد اعظمی کو بھی یاد کیا اور کہا کہ اس مقدمہ کی پیروی گلزار اعظمی ملزمین کی گرفتاری کے وقت سے کررہے تھے، ان کے انتقال کے بعد اس ذمہ داری کو ہم نے سنبھالا اور جس نہج پرگلزار اعظمی پیروی کررہے تھے اسی نہج پر پیروی کرنے کی ہم نے بھی کوشش کی اور الحمداللہ آج فیصلہ ملزمین کے حق میں آیا۔

مولانا حلیم اللہ قاسمی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ گرفتاری کے وقت مسلم نوجوانوں کو دہشت گرد بناکر پیش کیا گیا تھا لیکن آج 19/ سالوں کے طویل انتظار کے بعد ان کے ماتھوں پر لگے دہشت گردی کے کلنک کو بامبے ہائی کورٹ نے صاف کردیا۔ تقریبا ً دو دہائی کا عرصہ ملزمین نے جیل میں گذارا، اس دوران انہیں جیل سے ایک دن کی بھی ضمانت منظور نہیں ہوئی۔آج کا فیصلہ ناصرف ملزمین کے لیئے راحت لایا ہے بلکہ دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت جیل میں مقید ہزاروں ملزمین کو امید کی کرن دکھانے والاہے۔

جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی نے ملزمین کے دفاع میں ملک کے نامور کریمنل وکلاء کی خدمات حاصل کی تھی جس میں سینئر ایڈوکیٹ ایس ناگا متھو (سبکدوش جسٹس مدراس ہائی کورٹ)، سینئر ایڈوکیٹ مرلی دھر (سبکدوش چیف جسٹس اڑیسہ ہائی کورٹ)، سینئر ایڈوکیٹ نتیا راما کرشنن(سپریم کورٹ آف انڈیا)، ایڈوکیٹ یوگ موہت چودھری و دیگر شامل ہیں شامل ہیں، سینئر وکلاء کی معاونت کرنے کے لیئے ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ شریف،ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ گورو بھوانی، ایڈوکیٹ ادتیہ مہتا، ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ افضل نواز، ایڈوکیٹ بلال و دیگر کو ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔

واضح رہے کہ خصوصی مکوکا عدالت کے جج وائی ڈی شندے نے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ ملزمین احتشام قطب الدین صدیقی، کمال انصاری، فیصل عطاء الرحمن شیخ، آصف بشیر اور نوید حسین کو پھانسی اور 7/ ملزمین محمد علی شیخ، سہیل شیخ، ضمیر لطیف الرحمن، ڈاکٹر تنویر، مزمل عطاء الرحمن شیخ،ماجد شفیع، ساجد مرغوب انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ ایک ملزم عبدالواحد دین محمد کو باعزت بری کردیا تھا۔ ممبئی کی لائف لائن سمجھی جانی والی لوکل ٹرین کے ویسٹرن لائن پر سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے جس میں 80 / لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages