سنبھل واقعہ کی شدید مذمت: ایکتا سنگھٹنا نے قانونی کارروائی کے ساتھ سیکیورٹی، ایس آئی ٹی جانچ، انصاف، معاوضہ کے مطالبات کئے
جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) جلگاؤں ڈسٹرکٹ ایکتا سنگھٹنا نے اترپردیش کے سنبھل شہر میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے خلاف احتجاج کر رہے 5 مسلم نوجوانوں کے قتل کی سخت مذمت کی ہے۔ اس واقعہ نے بابری مسجد، پھر وارانسی کی گیان واپی مسجد، متھرا کی شاہی عیدگاہ اور اب سنبھل کی شاہی جامع مسجد پر ہونے والے اقلیتی مذہبی مقامات کی سیاست کرنے اور پریشان کرنے والے واقعات کو عیاں کرنے کی کوشش کی ہے۔
اقلیتوں کے خلاف اس طرح کی انتظامیہ جارحیت اور طاقت کا غلط استعمال کرنا انتہائی تشویشناک ہے۔ ایکتا سنگھٹنا نے متاثرین کو فوری انصاف اور ذمہ داران و خاطیوں پر کاروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔تاکہ
ملک میں انصاف اور قانون کی حکمرانی قائم رہے مساجد و اقلیتی برادریوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانا اور ستانا بند ہوسکے۔
سنبھل واقعہ کے خلاف چیف جسٹس آف انڈیا، انسانی حقوق تنظیم ،اور بین الاقوامی تنظیموں سے اپیلیں کی گئ*
سنبھل واقعہ کے خلاف سی جی آئی، ہیومن رائٹس انڈیا اور انٹرنیشنل تنظیموں سے مطالبہ
سیکورٹی کا مطالبہ اقلیتوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔
تحقیقات کا مطالبہ واقعہ کی ایس آئی ٹی سے تحقیقات کرائی جائے تاکہ مجرموں کو سزا مل سکے۔
معاوضہ کا مطالبہ متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ دیا جائے تاکہ ان کے اہل خانہ اپنی زندگیوں کو دوبارہ بنا سکیں۔
سماجی ہم آہنگی کا مطالبہ معاشرے میں امن اور ہم آہنگی قائم کی جائے۔
قانونی کارروائی کا مطالبہ عدالت مجرموں کے خلاف قانونی کاروائی کرے تاکہ مجرموں کو سزا ملے اور آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔
ضلع مجسٹریٹ آیوش پرساد کو محضر
ایکتا تنظیم نے جلگاؤں ضلع کلکٹر آیوش پرساد کو فاروق شیخ اور عارف دیش مکھ کی قیادت میں محضر پیش کیا اس موقع پر مفتی خالد، مولانا رحیم پٹیل، ندیم ملک، مظہر پٹھان، انیس شاہ، عبدالرؤف، سید ریاض، اسماعیل شیخ، (نشیر آباد) سلیم انعامدار، شیخ سعید ،عمران شیخ، سید عرفان، شعیب سید، ارشد شیخ، مجاہد خان، عظیم الدین شیخ، عقیل خان، شریف پنجاری وغیرہ موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں