اچھے رشتہ کی تلاش میں بنیادی اغلاط کی نشاندہی
از - امتیاز رفیق سر
8459411616
ہمارے معاشرے میں تلاش رشتہ کے وقت عموماً ظاہری اور مادی چیزوں کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے جبکہ دین داری، شرافت اور اچھے اخلاق جیسی خوبیوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے جو ازدواجی زندگی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ غالباً اسی لئے معاشرے میں طلاق دینے کا رجحان دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔ یاد رکھئے! جب تک انسان کا باطن خوبصورت نہ ہو ظاہری خوبصورتی کسی کام کی نہیں۔
فرمانِ مصطفے صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم ہے: عورت سے نکاح چار باتوں کی وجہ سے کیا جاتا ہے: مال، حسب نسب، حُسن و جمال اور دین مگر تم دین والی کو ترجیح دو ۔ کامیاب گھریلو زندگی کے لئے رشتوں کی تلاش میں کچھ احتیاطیں ضروری ہیں ورنہ زندگی بے سکونی اور الجھنوں کا شکار ہو کر رہ جائے گی ۔ فی زمانہ رشتہ تلاش کرنے میں کئی غلط انداز اختیار کئے جاتے ہیں، عام طور پر لڑکے والوں کی تمنا یہ ہوتی ہے.. آنے والی امیر باپ کی بیٹی ہو۔ ماں باپ کی اکلوتی ہو تو کیا ہی بات ہے۔ لڑکی کے بھائی اعلیٰ سرکاری عہدوں پر فائز ہوں۔ اور اگر کئی بھائیوں کی ایک ہی بہن ہو تو سونے پہ سہاگا کیونکہ اس سے تحائف ملنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ بہو خوب جہیز لے کر آئے. بیٹے کو سلامی میں موٹر سائیکل یا گاڑی ملے۔ کوئی پلاٹ یا مکان بھی مل جائے بہو کا والد اپنے داماد کو کوئی کاروبار ہی شروع کروا دے وغیرہ۔۔ غور کیا جائے تو ان سب میں ایک چیز ” دوسرے کے مال کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنا مشترک ہے، شریعت میں جہاں اس کی مذمت بیان کی گئی ہے وہیں لوگوں کے مال سے بے رغبتی کو ہر دل عزیز بننے کا نسخہ بتایا گیا ہے چنانچہ نبی کریم صلی اللہ تعالی عَلَيْهِ وَالِہ وسلم نے فرمایا: دُنیا سے بے رغبت ہو جاؤ، اللہ عز وجل کے محبوب بن جاؤ گے اور لوگوں کے پاس جو کچھ (مال واسبابِ دُنیا) ہے اُس سے بے نیاز ہو جاؤ تو لوگ بھی تمہیں محبوب بنالیں گے۔ اسی طرح لڑکی والوں کی عموماً یہ خواہش ہوتی ہے.... Fashionable ( اور فیشن ایبل )Smart( لڑکا اسمارٹ باپ کی جائیداد و کاروبار کا اکلوتا وارث ہو۔ نندیں نہ ہوں۔ اگر ہوں تو اپنے گھر کی ہو چکی ہوں تاکہ ہماری بیٹی سسرال میں راج کرے۔ لڑکا نوٹوں میں کھیلتا ہو (اگرچہ حرام سے کمائے گئے ہوں) ۔ تنخواہ معقول بھی ہو تو نظر اس پر ہوتی ہے کہ ” اوپر کی کمائی کتنی بنا لیتا ہے۔ لڑکا بیرون ملک ہو تو گھر بھر کی چاندی ہو جائے گی وغیرہ۔ غالباً اسی لئے بارہا لوگوں کو یہ کہتے سنا جاتا ہے: اچھے رشتے نہیں ملتے۔ ایسے لوگوں سے ایک سوال ہے کہ اچھے رشتے کا معیار کیا ہے؟ وہ جو ہمارا خود ساختہ ہے یا وہ جسے شریعت نے اچھا رشتہ قرار دیا۔ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہر باپ اپنی بیٹی کے لئے اچھے لڑکے کا انتخاب کرنا چاہتا ہے اور لڑکے والے بھی اچھے رشتے کی تلاش میں ہوتے ہیں ۔ لیکن یہ بات ہر مسلمان کو پیش نظر رکھنی چاہئے کہ اچھا رشتہ وہی ہے جو اللہ عزوجل اور اس کے پیارے رسول صلی اللہ تَعَالٰی عَلَيْهِ وَالِهِ وَسلم کے نزدیک اچھا ہے لہذا دین دار اور ضروری تقاضوں کو پورا کرنے والا رشتہ ملتا ہو تو اسے ٹھکرانے کی بجائے اپنانے کا ذہن ہونا چاہئے۔ رسول اکرم صلى الله تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وسلم فرماتے ہیں : جب ایسا شخص نکاح کا پیغام بھیجے، جس کے خلق و دین سے تم راضی ہو تو اُس سے نکاح کر دو، اگر نہ کرو گے تو زمین میں فتنہ اور فسادِ عظیم ہو گا۔ حدیث( دین داری میں سب سے پہلے عقیدے پھر فرائض و واجبات پر عمل کو مد نظر رکھا جائے مثلاً نماز روزے کی پابندی ہے یا نہیں؟ نیز لڑکی شرعی پردے وغیرہ کا اہتمام کرتی ہے یا نہیں؟
حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی میں کیا کیفیت ہے؟ حضرت سیدنا حسن بصری رحمة الله تعالی علیہ کے پاس ایک شخص آیا اور عرض کی : میری ایک بیٹی ہے جس سے میں بہت پیار کرتا ہوں، اس کے کئی رشتے آئے ہیں، آپ مجھے کس سے اُس کی شادی کرنے کا مشورہ دیتے ہیں؟ آپ رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے ارشاد فرمایا : اس کی شادی ایسے شخص سے کرو جو اللہ عزوجل سے ڈرتا ہو کیونکہ اگر ایسا شخص تمہاری بیٹی سے محبت کرے گا تو اسے عزت دے گا اور اگر نفرت بھی کرے گا تو ظلم نہیں کرے گا. دین داری اور خوش خلقی پر ظاہری اور مادی چیزوں کو فوقیت دینے والوں کو یاد رکھنا چاہئے ۔کہ نبی کریم صلی اللہ تَعَالى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسلم نے فرمایا: جس نے کسی عورت سے اُس کی عزت کی وجہ سے نکاح کیا تو اللہ تعالی اس کی ذلت کو بڑھائے گا، جس نے عورت کے مال و دولت کے لالچ کی وجہ سے نکاح کیا، اللہ تعالی اُس کی غربت میں اضافہ کرے گا، جس نے عورت کے حسب نسب (یعنی خاندانی بڑائی کی بنا پر نکاح کیا، اللہ تعالی اس کی کمینگی کو بڑھائے گا اور جس نے صرف اور صرف اس لئے نکاح کیا کہ اپنی نظر کی حفاظت کرے، اپنی شرم گاہ کو محفوظ رکھے، یا صلہ رحمی کرے تو اللہ تعالی اس کے لئے عورت میں برکت دے گا اور عورت کے لئے مرد میں برکت دے گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں