src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 17 ستمبر، 2024

 



بھیونڈی میں دس روزہ گنپتی وسرجن کے دوران جلوس پر پتھراؤ سے فرقہ وارانہ تناؤ


پولیس نے کی پانچ سے چھ لوگوں کی گرفتاری کی تصدیق، حالات کو پولیس نے انتہائی مستعدی سے قابو کیا


ایڈیشنل پولیس کمشنر نے لوگوں سے امن کا ماحول برقرار رکھنے اور افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی



 بھیونڈی میں گزشتہ روز گنپتی وسرجن کے جلوس پر پتھراؤ سے یہاں کا ماحول فرقہ وارانہ تناؤ کا شکار ہو گیا۔ گنپتی وسرجن کا جلوس شام کے وقت انتہائی پرامن طریقے سے نکالا گیا ۔ بھیونڈی زون 2 پولیس کی جانب سے جلوس کے لئے بہترین پولیس بندوبست کیا گیا تھا۔ تھانہ کے پولس کمشنر آشوتوش ڈمبرے بھی شہر کی ہندوستانی مسجد کے پاس بذات خود موجود تھے اور وہاں پر انہوں نے گنپتی وسرجن جلوس کا استقبال کیا اور گنپتی منڈلوں کےسربراہان کو پھولوں کا گلدستے پیش کیا۔ جلوس انتہائی پرامن طریقے سے ندی ناکہ کی طرف رواں دواں تھا۔ تاہم آدھی رات کے قریب جب یہ جلوس ونجار پٹی ناکہ پر پہنچا تب اچانک کچھ شرپسندوں نے جلوس پر پتھراؤ کیا۔ جس سے جلوس میں شامل کچھ افراد زخمی ہوگئے اور جلوس میں بھگدڑ مچ گئی۔ تھوڑی ہی دیر میں وہاں پر مسلم نوجوانوں کی ایک بڑی بھیڑ جمع ہو گئی اور ماحول نے فرقہ وارانہ رخ اختیار کر لیا۔ دونوں جانب سے نعرہ تکبیر اور جئے بھوانی کےنعرے لگائے جانے لگے۔ اس دوران پولیس نے انتہائی مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھیڑ کو منتشر کیا اور حالات پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی۔ جس میں پولیس پوری طرح کامیاب رہی اور معاملہ پوری طرح سے پولیس کے قابو میں آگیا۔ جس سے شہر کا ماحول فرقہ وارانہ رنگ اختیار کرنے سے بچ گیا ۔

تھانے کے ایڈیشنل پولیس کمشنر گیانیشور چوہان، بھیونڈی کے ڈپٹی پولیس کمشنر شری کانت پروپکاری اور ان کے ساتھ یہاں کے تمام پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس آفیسرز اور پولیس اہلکاروں نے حالات کو کنٹرول کرنے میں مستعدی سے سرگرم رہے اور گنپتی وسرجن کے بعد راشٹر گیت پڑھا گیا اور گنپتی جلوس کے شرکاء وہاں سے واپس لوٹ گئے۔ بعدازاں ایڈیشنل پولیس کمشنر گیانیشور چوہان نے پریس کانفرنس لیں کر میڈیا کو بتایا کہ پولیس شرپسندوں سے سختی سے نمٹے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ شرپسندوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ انہوں نے بھیونڈی کے امن پسند شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شہر میں فرقہ وارانہ ماحول کو خراب ہونے سے بچائیں، کسی بھی قسم کی افواہوں پر دھیان نہ دیں،اور اگر انہیں ماحول خراب کرنے والے شرپسندوں کے بارے میں معلوم ہو تو اس کی اطلاع قریبی پولیس اسٹیشن کو دیں۔

بتادیں کہ آنے والے اسمبلی انتخابات کے لئے شہر میں جگہ جگہ درجنوں امیدواروں نے بڑے بڑے بینر لگائے ہیں ۔ لیکن گزشتہ شب کوئی بھی امیدوار لوگوں کو سمجھانے کے لئے موقع واردات پر نہیں آیا۔ صرف بھیونڈی مغرب کے ایم ایل اے مہیش چوگھلے وہاں پر موجود رہےاور انہوں نے لوگوں کو سمجھا بجھا کر حالات کو کنٹرول کرنے کی بھرپور کوشش کی۔

بھیونڈی کے ڈپٹی پولیس کمشنر شریکانت پروپکاری نے کہا کہ پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات شانتی نگر، بھیونڈی شہر اور نظام پور پولیس کر رہی ہے۔ اب تک چھ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تفتیش میں جو بے قصور ہوگا اسے رہا کر دیا جائے گا۔

بھیونڈی کے رکن پارلیمنٹ سریش مہاترے عرف بالیا ماما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس واردات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور انہوں نے پولیس کمشنر سے کہا کہ مجرم کسی بھی سماج کا ہو، اس پر سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے بھیونڈی کے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ شہر میں امن و امان کی فضا کو برقرار رکھیں اور عید میلاد کا تہوار جوش و خروش سے منائیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages