جلگاؤں میں رام گیری مہاراج کے خلاف مسلمانوں کا شدید ردعمل دو پولیس تھانوں میں شکایت تو ایک میں دیا میمورنڈم
جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) رام گیری مہاراج سنستھان سری کھیترا گوداوری دھام نےایک ویڈیو میں اپنے مذہب کی تبلیغ و اشاعت کرتے ہوئے مذہب اسلام کے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم خواتین پر بہت شرمناک فعل اور ظلم و تشدد کرنے والے تھے اور یہی اسلام کا آئیڈیل ہے۔ اس طرح کا بیان دیا جس سے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
رام گیری مہاراج نے یہ بیان پنچالے تعلقہ سنر ضلع ناسک میں دیا گیا یہ خبر اے بی پی ماجھا اور دیگر نیوز چینلوں اور دیگر میڈیا کے ذریعے عام ہوئی جس کے رد عمل میں جلگاؤں شہر کی بھی مختلف مزہبی سماجی سیاسی تنظیموں نے شہر کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں نہ صرف میمورنڈم دۓ بلکہ ایف آئی آر بھی درج کرائی جن میں سنی مسلم جماعت ، جماعت رضائے مصطفی ،کے ساتھ این سی پی شرد پوار گٹ ایم آئی ایم قابل ذکر ہیں شرد پوار گٹ کی طرف سے اقلیتی سیل کے شہر صدر مظہر خان و ایم آئی ایم کی طرف سے ضلع صدر احمد حسین نے تحریری ایف آئی آر دی ہے۔ شہر کے سرکردہ اشخاص منیار براداری کے ضلعی صدر فاروق شیخ،ایم آئی ایم کے ضلعی صدر احمد شیخ ،کانگریس کے سلیم انعامدار،صیقلگر برادری کے انور خان ، سنی جماعت کے ایاز علی نیاز علی ،الامداد فاؤنڈیشن کے متین پٹیل ،الخیر کے یوسف شاہ ،اہل سنت والجماعت تانبہ پورہ کے توفیق شریف شاہ ،توہید بیگ،مجاہد خان عثمانیہ فاؤنڈیشن کے ناظم پینٹر ، بی وائ ایف کے شیبان شیخ ،قادریہ فاؤنڈیشن کے فاروق قادری ،جماعت رضائے مصطفی کے سید عمران ،عمران شیخ شریف تیلی وغیرہ موجود تھے
ان میمورنڈم مطالبات و عریضہ داشت کے ذریعے متنبہ کیاگیا کہ اگر تین دنوں کے اندر خاطر خواہ قانونی کاروائی نہیں ہوئی تو جمہوری طریقہ کار سے اگلی کاروائی کرنے کا اشارہ بھی اپنے میمورنڈم میں رضاکاروں نے ضلع انتظامیہ کو دیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں