src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> امبانی کا بنگلہ وقف کی زمین پر بنا ہے : جلگاؤں کے اجلاس میں عبدالکریم سالار کا اظہارِ خیال - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 14 اگست، 2024

امبانی کا بنگلہ وقف کی زمین پر بنا ہے : جلگاؤں کے اجلاس میں عبدالکریم سالار کا اظہارِ خیال


 



امبانی کا بنگلہ وقف کی زمین پر بنا ہے : جلگاؤں کے اجلاس میں عبدالکریم سالار کا اظہارِ خیال    

  



 جلگاؤں( نامہ نگار):موجودہ دور ہندوستانی تہذیب وتمدن کی خلفشار کے دور سے منسوب کریں تو بے جا نہ ہوگا مرکزی حکومت کی ابتدا ہی سے پالیسی مسلم مخالف ہونے کی بناء پر اقلیتوں کے حقوق و املاک پر غاصب ہونا ایک ایسا اقدام ہے جس نے ملک کی سب سے بڑی مسلم اقلیت کو از سر نو بیدار کردیا گزشتہ دنوں مرکزی حکومت نے وقف کی املاک پر اپنا قبضہ جمانے کی نیت سے ایک بل وقف ترمیمی بل کو حتمی شکل دی جس کے خلاف ملک عظیم میں جا بجا احتجاج کا سلسلہ جاری و ساری ہے اسی قسم کا اجلاس مایناریٹی فیڈریشن کے صدر و معروف تعلیمی سماجی و سیاسی مصلح الحاج عبدالکریم سالار  و علماء کونسل جلگاوں کے باہمی اشتراک سے گزشتہ ۷ اگست کو  قاضی شہر جلگاوں مفتی عتیق الرحمن صاحب کی زیر صدارت اقرا تھیم کالج جلگاوں کے موتی والا سیمینار ہال میں منعقد کیا گیا جس میں بطور مہمان خصوصی ایڈووکیٹ اسمعیل پٹیل ، پروفیسر وقار احمد ، پروفیسر مزمل ندوی، پروفیسر اختر شاہ اشاعتی وغیرہ موجود تھے  ایک بہت ہی مختصر سی دعوت پر شہر و بیرون شہر کے عمادین و آئمہ اکرام کی کثیر تعداد نے اس تقریب میں  شرکت کی اس انتہائی سنجیدہ اجلاس میں متفقہ طور پر یہ قرارداد منظور کی گئی کہ أزاد ہندوستان کے صدر جمہوریہ اور سیکولر سیاسی جماعت کے سربراہان کو أن لائن لنک کے ذریعے اپنا احتجاج رجسٹریشن کیا جاے ایڈووکیٹ اسمعیل پٹیل ، پروفیسر وقار شیخ نے مرکزی حکومت کی مسلم مخالف پالیسی کو اپنا موضوع سخن بنایا تو وہی   پر نو نہالان ملت و قوم کے افراد کو  مخاطب کرتے ہوئے عبدالکریم سالار  نے وقف املاک کی تاریخ پر سیر حاصل گفتگو کی موصوف نے بتایا کہ وقف کی املاک صرف اور صرف مسلمانوں کی خالص املاک ہے اس پر سربراہان حکومت کس طرح اپنی بد نیتی سے اقدام کرنے جارہی ہے یہ حکومت جو صرف امراء کو خوش رکھنے کی اپنی پالیسی پر عمل پیرا ہے اس نے امبانی کو چند سکوں کے عوض ممبئ کی زمین بیچ ڈالی وقف کا قیام ہی مسلم زبوں حالی سے متاثرہ افراد ' مطلقہ خواتین کی مالی کفالت و امداد تعلیمی زبوں حالی کے سدباب جیسے متعدد مسائلِ اور ان کے حل و اقلیتی طلبہ کی مالی مدد کے لیے کیا گیا تھا لیکن أج وقت کے  بر سر اقتدار وزراء اس پر غاصب نظریں جمائے بیٹھے ہیں اس لیے اس بل کو روکنے لیے متحدہ احتجاج لازم و ملزوم ہوگیا ہے تا کہ اپنے بزرگوں کی اس کی میراث کو ہر صورت بچایا جا سکے  پروفیسر مولانا مزمل نے نظامت کے فرائض انجام دیے جبکہ مفتی عتیق الرحمن کی دعا پر اس اجلاس کا اختتام ہوا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages