کولہا پور وشال گڑھ آتنکی معاملے کی پرزور مذمت
ریاست مہاراشٹر میں پارلیمانی انتخابات کے بعد سے مسلمانوں اقلیتوں اور دیگر سیکولر ذہن والوں کے جان و مال کے علاوہ مذہبی استھان، مذہبی کتابیں، لٹریچر وغیرہ کی حفاظت کرنا موجودہ حکومت مہاراشٹر کی اولین ذمہ داری ہے
✒️ اعجاز شاہین مالیگاؤں
گزشتہ روز ریاست مہاراشٹر کے وشال گڑھ کولہا پور میں ایک منظم طریقے سے پارلیمانی انتخابات کا بدلہ لینے کی خاطر اتی کرمن کا آڑ لے کر کچھ شرپسند عناصر غنڈے مسجد، درگاہ اور مسلمانوں کی جان و مال پر انتہائی شرمناک اور گھناؤنا حملہ کیا اور دنیا والوں کو بتانا چاہا کہ ہم بی جے پی حکومت والے کسی سے بھی ڈرنے والے نہیں، یہاں تک کہ معصوم بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو بھی مارنے اور زخمی کرنے سے پولیس آفیسروں کے سامنے کھلم کھلا طاقت کا مظاہرہ کر سکتے ہیں
جس کے خلاف ویلفیئر پارٹی آف انڈیا ریاست مہاراشٹر نے ایک پریس نوٹ جاری کیا اور پرزور آواز میں کھل کر مذمت کی اور حکومت مہاراشٹر سے مانگ کی ہے کہ فرقہ پرست غنڈہ عناصر کے ساتھ ساتھ جو بھی سرکاری آفیسران ملوث ہیں انہیں کڑی سے کڑی سزا دی جائے تا کہ آئندہ کوئی ایسی شرمسار والی حرکت نہ کر سکے جس کی وجہ سے ریاست مہاراشٹر کی بدنامی پورے ملک کے ساتھ پوری دنیا میں ہو سکے
اور ویلفیئر پارٹی آف انڈیا ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے .اور ان کی آواز بن کر ہر جگہ ، ہر طریقے سے انصاف دلانے کی کوشش کرے گی
آخری میں حکومت مہاراشٹر سے اپیل ہے کہ جو بھی شخص کسی بھی مذہبی آستھا ، کتابیں یا معصوم لوگوں کی جان و مال کو نقصان پہنچائے اسے اسی وقت فوراً سخت ترین اور عبرتناک سزا دی جائے تاکہ پھر کوئی دوسرا شخص ایسی حرکتیں کرنے کے لیے لاکھ مرتبہ سوچنے پر مجبور ہو جائے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں