src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ڈاکٹر خالد پرویز کی قیادت میں مجلس اتحادالمسلمین کا احتجاج ۔ کو لہاپور مسجد اور درگاہ کو نقصان پہنچانے والوں گو گرفتار کیا جائے - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 19 جولائی، 2024

ڈاکٹر خالد پرویز کی قیادت میں مجلس اتحادالمسلمین کا احتجاج ۔ کو لہاپور مسجد اور درگاہ کو نقصان پہنچانے والوں گو گرفتار کیا جائے

 





ڈاکٹر خالد پرویز کی قیادت میں مجلس اتحادالمسلمین کا احتجاج ۔ کو لہاپورمسجد اور درگاہ کو نقصان پہنچانے والوں گو گرفتار  کیا جائے



نریندر مودی کے تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے کے بعد تعصب پر مبنی پر تشدد کاروائیوں میں اضافہ




مالیگاٶں (19 جولاٸی جمعہ) ۔کولہاپور کے وشال گڑھ میں غازی پور نامی مسلم بستی میں نامعلوم شرپسندوں نے ایک مسجد اور درگاہ کی بے حرمتی کی ۔ ساتھ ہی وہاں کے مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا لیکن خاطیوں کے خلاف کسی طرح کی کوٸی قانونی کارواٸی نہیں کی گٸی ۔ جس کے خلاف کل ھند مجلس اتحادالمسلمین کے ریاستی صدر امتیاز جلیل صاحب کے حکم پر آج 19 جولاٸی بروز جمعہ پورے مہاراشٹر میں مجلس کی اکاٸیٶں نے حکومت وقت تک اپنا احتجاج درج کروایا ۔ اسی تناظر میں شمالی مہاراشٹر صدر الحاج ڈاکٹر خالد پرویز کی قیادت میں سینکڑوں محبان مجلس نے سٹی پولس اسٹیشن پہنچ کر غازی پور واقعے کے خاطیوں کو گرفتار کرنے اور مسلمانوں میں پھیلی بے چینی کو دور کرنے سے متعلق ایک میمورنڈم سونپا ۔

بعد از آں صحافیوں سے بات کرتے ہوٸے ڈاکٹر خالد پرویز نے کہا کہ بھارت کے دستور میں سب کو یکساں حقوق حاصل ہیں لیکن گذرے دس سالوں اور خاص طور سے نریندر مودی کے تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے کے بعد سے اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف شر پسندوں کے نفرت آمیز حملے بڑھ گٸے ہیں اور ابھی کولہاپور کے غازی پور نامی علاقے میں بھی مسجد ، درگاہ کی بے حرمتی اور مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔ لہذا مجلس اتحادالمسلمین مہاراشٹر یہ مطالبہ کرتی ہے کہ انتظامیہ امن کو یقینی بناٸے اور شرپسندوں اور خاطیوں کے خلاف قانونی کارواٸی کرکے مسلمانوں میں پھیلی بے چینی کو ختم کریں ۔ 

آج کے اس وفد میں مجلس اتحادالمسلمین مالیگاٶں کے چھوٹے بڑے عہدے داران اور سینکڑوں محبان مجلس شریک رہے ۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages