مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ مقدمہ : دفاعی گواہ کو دوبارہ طلب کرنے پر کرنل پروہت پر تین ہزا ر کا جرمانہ
سپریم کورٹ کل سمیر کلکرنی کی عرضداشت پر سماعت کریگی
ممبئی 22/ جولائی : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ مقدمہ کی سماعت کے دوران آج خصوصی این آئی اے عدالت نے دفاعی گواہ کو گواہی کے لیئے دوبارہ طلب کرنے پر ملزم کرنل پروہت پر تین ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کیا۔
خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی نے کرنل پروہت کی دفاعی گواہ کو دوبارہ طلب کرنے والی درخواست کو جزوی طو ر پر قبول کرتے ہوئے اس پر تین ہزار کا جرمانہ عائد کیا اور اپنے فیصلے میں کہا کہ تین ہزار روپئے ادا کرنے کی شرط پر ہی دفاعی گواہ کو دوبارہ طلب کیا جائے گا۔
خصوصی عدالت کے فیصلے کے بعد کرنل پروہت کے وکیل نے سیشن عدالت کے رجسٹرار کے پاس تین ہزار روپیہ جمع کرادیا جس کے بعد عدالت نے دفاعی گواہ کرنل ایس وی پاٹل کو دوبارہ گواہی کے لیئے طلب کیا۔ عدالت نے کرنل پروہت کے وکیل کو ہدایت دی کہ وہ دفاعی گواہ سے صرف پریڈ اسٹیٹ رجسٹر اور لیٹر بتاریخ 11/ اپریل 2008 کے متعلق ہی پوچھ سکتا ہے۔خصوصی جج نے کرنل پروہت کے وکیل ورل بابر کو حکم دیا کہ وہ کل عدالت میں دفاعی گواہ کو پیش کرے۔
اسی درمیان کل سپریم کورٹ آف انڈیا میں ملزم سمیرکلکرنی کی جانب سے داخل عرضداشت پر سماعت ہونے والی جس میں اس نے یو اے پی اے قانون کے اطلاق کو چیلنج کیا ہے۔
سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس ستیش چندرا شرما سماعت کریں گے۔ بم دھماکہ متاثرین کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے مداخلت کار کی درخواست داخل کی ہے۔ گذشتہ سماعت پر بم دھماکہ متاثرین کی بروقت مداخلت کی وجہ سے سپریم کورٹ نے پورے مقدمہ پر اسٹے دینے سے انکار کردیا تھا۔ کل عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ جارج تھامس، ایڈوکیٹ شاہد ندیم و دیگر کریں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں