src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مہاڈ گئورکشک معاملہ : نتیش رانے کے مہاڈ داخلے پر پابندی کا وزیر اعلی سے مطالبہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 21 جون، 2024

مہاڈ گئورکشک معاملہ : نتیش رانے کے مہاڈ داخلے پر پابندی کا وزیر اعلی سے مطالبہ

 






مہاڈ گئورکشک معاملہ : نتیش رانے کے مہاڈ  داخلے  پر پابندی کا وزیر اعلی سے مطالبہ



  ”چلو مہاڈ“ مورچہ سے مسلمانوں میں بے چینی : مولانا حلیم اللہ قاسمی



ممبئی 21/ جون : رائے گڑھ ضلع کے شہر مہاڈ میں عید الاضحی کی باسی کو رونما ہونے والے واقع جس میں گئورکشک تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد نے مقامی مسلمانوں کو مذہبی فریضہ انجام دینے یعنی کہ قربانی کرنے سے روکنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے مبینہ لڑائی ہوگئی جس کے بعد گئورکشکوں کی شکایت پر مقامی پولس (مہاڈ ایم آئی ڈی سی) نے ایف آر درج کرتے ہوئے چھ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔
18/ جون کے واقعہ کے بعد 19/ جون کی شام کو رکن اسمبلی اور مسلمانوں کے خلاف بھڑکاؤ بھاشن دینے کے لئے مشہور نیتیش رانے نے علاقے کا دورہ کیا اور مسلمانوں کے خلاف نازیبا بیان دیا اور مقامی پولس پر مزید مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے لئے دباؤ بنایا۔ نتیش رانے نے مہاڈ ایم آئی ڈی سی پولس کے سینئر پولس افسران کو بھی سخت  سست سنایا اور کہا کہ صرف دو دن کے لئے علاقے کو ان کے حوالے کیا جائے وہ شریعت پر عمل کرنے والوں کو سبق سکھا دیں گے، یو ٹیوب ویڈیو میں نتیش رانے پولس افسران کو پھٹکارتے ہوئے نظر آئے۔نتیش رانے کے دورے کے بعد سے مقامی مسلمانو ں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔اس ضمن میں جمعیۃ علماء رائے گڑھ کے صدر مفتی اصغر لکھپٹکر نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی اور قانونی صلاح کار ایڈوکیٹ شاہد ندیم کو حالات سے آگاہ کیا جس کے بعد مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور ڈائریکٹر جنرل آف پولس (مہاراشٹر) کو بذریعہ ای میل ایک خط تحریر کرکے ان سے مداخلت کرنے کی گذارش کی ہے۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے وزیر اعلی سے درخواست کی کہ وہ مہاڈ اور اطراف کے علاقے میں نتیش رانے کے جانے پر پابندی عائد کرنے کے لئے پولس کو حکم جاری کرے نیز سکل ہندو سماج کی جانب سے 22/ جون کو نکالے جانے والے مورچہ پر بھی پابندی لگانے نیز علاقے میں 144/ دفعہ کے اطلاق کے لئے حکم جاری کرے تاکہ علاقے میں امن وسکون قائم رہ سکے۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے ا س تعلق سے کہا کہ پولس کی جانب سے ایف آئی آر درج کیے جانے اور چھ مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کے بعد نتیش رانے کا اشتعال انگیز بیان دینا قابل مذمت ہے۔ نتیش رانے اپنے مسلم مخالف اشتعال انگیز بیانات کے لیئے مشہور ہیں۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ انہوں نے علاقے کے ذمہ داران سے معلومات حاصل کی جس کے مطابق گئورکشک تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے قانون اپنے ہاتھوں میں لیکرمسلمانوں کو شدید زدو کوب کیا اور انہیں قربانی کرنے سے روکنے کی کوشش کی ہے۔قانون کسی بھی فرد اور تنظیم کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیتا ہے، مقامی پولس اپنا کام کررہی ہے نیز مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے لہذا کسی بھی طرح کے احتجاجی مورچہ کے انعقاد کی انتظامیہ اور پولس کو اجازت نہیں دیناچاہئے۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مہاڈ اور اطراف کے مسلمانوں سے امن وامان قائم رکھنے کی درخواست کی ہے نیز جھوٹے مقدمات میں گرفتار ہونے والے افراد کے لئے قانونی امداد دینے کے لیئے لائحہ عمل تیار کرنے کے لیئے وکلاء کی ٹیم کوحکم دیا ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages