گیٹ وے آف انڈیا بم دھماکہ: پھانسی کی سز ا کے
خلاف داخل اپیل پر اگلے مہینہ حتمی سماعت متوقع
جمعیۃعلماء مہاراشٹر(ارشد مدنی)نے سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی
نئی دہلی3جو ن : 2003 / میں ممبئی کے مشہور زویری بازار اور گیٹ وے آف انڈیا نامی علاقوں میں رو نما ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے الزام میں بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے تین ملزمین کی پھانسی کی سزاؤں کی تصدیق کیئے جانے کے خلاف سپریم کورٹ آف انڈیا میں دائر کی گئی اپیل پر گذشتہ دنوں سپریم کورٹ آف انڈیا میں سماعت عمل میں آئی جس کے دوران سپریم کورٹ آف انڈیا کی کثیر رکنی بینچ کے جسٹس بی آر گاوئی، جسٹس ایس وی این بھٹ اور جسٹس سندیپ مہتا نے رجسٹری کو حکم دیا کہ وہ فریقین کو مقدمہ کے متعلق کاغذات ڈیجیٹل فارم میں مہیا کرائے یعنی کہ ابتک سپریم کورٹ میں داخل تمام دستاویزات کو پی ڈی ایف کی شکل میں تیار کرکے فریقین کو مہیا کرائے تاکہ مقدمہ کی اگلی سماعت پر فریقین حتمی بحث کرسکیں۔
پھانسی کی سزا پانے والے ملزمین فہمیدہ سید، سید حنیف اور عشرت شفیق کی جانب سے عدالت میں سینئر ایڈوکیٹ کامنی جیسوال ایڈوکیٹ آن ریکارڈ فروخ رشید کے ہمراہ پیش ہوئیں اور عدالت سے گذارش کی کہ وہ رجسٹری کو حکم دے کہ وہ مقدمہ کے متعلق تمام کاغذات ڈیجیٹل شکل میں دفاعی وکلاء کا مہیا کرائے تاکہ ملزمین کی اپیلوں پر حتمی بحث شروع کی جاسکے۔
ریاستی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ لتھرانے بھی عدالت سے گذارش کی کہ وہ استغاثہ کو بھی عدالتی ریکارڈ مہیا کرایا جائے کیونکہ مکمل ریکارڈ ملنے بعد ہی حتمی بحث کی سماعت شروع کی جاسکتی ہے۔
فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے رجسٹری کو حکم دیاکہ وہ فریقین عدالتی ریکارڈ مہیا کرائے اور مقدمہ کی سماعت 31/ جولائی کو کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔ملزمین کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے قانونی امداد فراہم کی جارہی ہے۔مقدمہ کی اگلی سماعت پر ملزمہ فہمیدہ سید کی اپیل پر سینئر ایڈوکیٹ نتیا راما کرشنن بحث کریں گے۔
نچلی عدالت اور ہائی کورٹ سے پھانسی کی سزا پانے والے تین ملزمین میں سے ایک ملزم حنیف سید کا 11/ فروری 2019 / کو طویل علالت کے بعد ناگپور سینٹرل جیل میں انتقال ہوگیا تھا۔ یہ مقدمہ ملک کی عدلیہ کی تاریخ کا ایسا پہلا مقدمہ ہے جس میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت پھانسی کی سزا میاں بیوی کو دی گئی تھی۔خصوصی پوٹا عدالت نے فہمیدہ سید اورسید حنیف کو پھانسی کی سزا دی تھی۔
استغاثہ کے مطابق فہمیدہ سید اور حنیف سید نے دوسرے مجر م عشرت انصاری کی ٹیکسی میں سفر کر کے گیٹ وے آف انڈیا سمیت دیگر مقامات پر آتش گیر مادے رکھے تھے جو دھماکے کا سبب بنے تھے۔اگست 2003/میں ہوئے ا ن دھماکوں میں 54/ افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ244/ سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
بامبے ہائی کورٹ سے 10/ فروری 2012 / کوپھانسی کی سزا کی تصدیق ہونے کے بعد جمعیۃ علما ء قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے سپریم کورٹ میں اپیل داخل کی گئی جس پر وقفے وقفے سے سماعت ہوتے رہی ہے لیکن عدالتی کارڈ تیار نہیں ہونے کی وجہ سے حتمی سماعت شروع نہیں ہوسکی، اب جبکہ ریکارڈ تیار ہوچکا ہے۔ عدالت حتمی سماعت کرنے کے لیئے تیارہے۔اس معاملے میں سپریم کورٹ آف انڈیا میں ابتک 40/ سماعتیں ہوچکی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں