حکومت مہاراشٹر کا اقلیتی کمشنریٹ ہوگا تاریخی شہر اورنگ میں: معین تحصیلدار بنے پہلے کمشنر ۔
جلگاؤں ( عقیل خان بیاولی)21 جون: حکومت مہاراشٹر نے لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے قبل اعلان کیا تھا کہ مہاراشٹر میں اقلیتوں کی فلاح وبہبود نیز مجموعی ترقی کے لیے اقلیتی کمشنریٹ قائم کرینگی جس کا صدر دفتر اورنگ آباد رہے گا۔ لوک سبھا انتخابات کے ضابطہ اخلاق کے فوراً بعد اس کا نفاذ عمل میں آیا ہے جبکہ اقلیتی طبقہ کی طویل عرصے سے یہ مانگ تھی
آج مہاراشٹر کی اقلیتی ترقی کی وزارت نے ڈپٹی سکریٹری معین تحصیلدار کو، جو وزارت میں اقلیتی کمشنر کے طور پر ذمہ داری سنبھال رہے تھے انھیں پہلا کمشنر مقرر ہونے کا شرف ہوا ہے۔ جلد ہی وہ اورنگ آباد میں اپنا اقلیتی کمشنر کا چارج سنبھالیں گے۔
معین تحصیلدار کو ایک انتہائی نظم و ضبط کے پابند، بہترین منتظم، دلیر، اور فیصلہ کن صلاحیت کے حامل افسر کے طور پر جانے جاتےہیں ۔ گزشتہ ڈیڑھ سال سے مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے انہوں نے ایک وسیع ویژن پورے مہاراشٹر کو دیا ہے۔ وقف ایکٹ پر سختی سے عمل آوری کرتے ہوئے وقف بورڈ کے سست اور سست روی اختیار کرنے والے عہدیداروں اور ملازمین کو بھی کام پر لگایا گیا۔ 60افسران کی تقرری کا عمل شفاف طریقے سے بغیر کسی دباؤ اور لالچ میں کیا۔ وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے جن پندرہ ہزار وقف اداروں نے کبھی وقف فنڈز ادا نہیں کیے انہیں نوٹس دے کر وقف فنڈز ادا کرنے پر مجبور کیا گیا۔ وقف انسٹی ٹیوٹ کے سینکڑوں مینیجرز جو وقف املاک کے غلط استعمال میں ملوث کئی تنظیموں کے خلاف قانونی کارروائی کرکے مقدمات درج کر رہے تھے، انہیں نوٹس بھیجے گئے تاکہ ان کے خلاف کوئی فوجداری مقدمہ درج نہ کیا جائے۔
پہلے اقلیتی کمشنر کے طور پر ہمہ جہت معین تحصیلدار کی تقرری سے اقلیتوں کی ترقی اور مسائل سے متعلق 15 نکاتی پروگرام کے نفاذ میں یقیناً تیزرفتاری آئے گی۔ کی امید کی جارہی ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں