src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 28 جون، 2024


مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے قبل ممبئی کانگریس میں انتشار، ورشا گائیکواڑ کو ہٹانے کی مہم شروع



ممبئی: لوک سبھا الیکشن جیتنے کے بعد کانگریس میں سب کچھ ٹھیک لگ رہا تھا، لیکن اسمبلی انتخابات سے پہلے ہی پارٹی میں گروپ بندی ابھرنے لگی ہے۔ ممبئی کانگریس کے ایک کیمپ نے ورشا گائیکواڑ ہٹاؤ مہم شروع کر دی ہے۔ ممبئی کانگریس کے 16 سینئر لیڈروں نے دہلی ہائی کمان کو خط لکھ کر ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ کے کام کاج پر انگلی اٹھائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سال اکتوبر میں ہونے والے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے پہلے پارٹی کو مضبوط کرنا ہوگا اور گائیکواڑ کے پاس اس کے لیے وقت نہیں ہے۔ پارٹی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ گائیکواڑ کو ممبئی کانگریس کے سربراہ بنے ہوئے تقریباً 13 ماہ ہوچکے ہیں، لیکن انہوں نے پارٹی کیڈر کی حوصلہ افزائی کے لیے کوئی اہم سرگرمی نہیں کی ہے۔ قبل ازیں ممبئی شمالی لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار بھوشن پاٹل نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ انہیں عام انتخابات میں ممبئی کانگریس یونٹ سے کوئی مدد نہیں ملی۔ 16 جون کو لکھے گئے خط میں کانگریس قیادت نے اسمبلی انتخابات اور ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے پیش نظر شہر میں پارٹی کے احیاء پر بات کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے زیادہ تر لیڈر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور سینئر لیڈروں کے سی وینوگوپال اور راہل گاندھی سے ملنے دہلی پہنچ چکے ہیں۔ کانگریس لیڈران کے مطابق 16 جون کو لکھے گئے خط میں راجیہ سبھا کے رکن چندرکانت ہنڈورے، ممبئی کانگریس کے سابق سربراہ جناردن چندورکر اور بھائی جگتاپ، مہاراشٹر کانگریس کے ورکنگ صدر اور سابق کابینہ وزیر نسیم خان، سابق کابینہ وزیر سریش شیٹھی، سینئر نائب صدر راجیہ سبھا کے نام شامل تھے۔ مدھو چوہان، ممبئی کے ورکنگ صدر چرن سنگھ سپرا، مہاراشٹر کانگریس کے خزانچی امرجیت منہاس، مہاراشٹر کانگریس کے جنرل سیکریٹری ذاکر احمد، بی ایم سی میں سابق اپوزیشن لیڈر روی راجہ، بھوشن پاٹل، شیوجی سنگھ، یوسف ابراہانی، سندیش کونڈولکر اور ششی کانت بنسوڑے نے دستخط کئے۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں گائیکواڑ نے شمالی وسطی لوک سبھا سیٹ سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ایسے میں ان کے پاس تنظیم میں کام کرنے کا وقت نہیں ہوگا۔ آئندہ اسمبلی انتخابات ہوں گے اور پھر ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات ہوں گے۔ ان دونوں انتخابات کا سامنا کرنے کے لیے پارٹی کو حکمت عملی بنا کر مجبوری سے باہر آنا ہو گا۔ خط میں گائیکواڑ کے کام کرنے کے انداز پر بھی اعتراض کیا گیا ہے۔

یو جی سی-نیٹ امتحان سے متعلق تنازعہ کو لے کر مہاراشٹر بھر میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ کی قیادت میں ایم آر سی سی دفتر کے قریب ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جبکہ دوسرے گروپ نے جوگیشوری میں احتجاج کیا۔ اس سے عام کانگریسی کارکن حیران رہ گئے۔ وہ سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ وہ ورشا گائیکواڑ کے خلاف احتجاج میں شامل ہوں یا جوگیشوری میں منعقد ہونے والے مظاہرے میں جائیں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages